الیکشن کمیشن نےنامکمل حتمی پولنگ سکیم شائع کردی

0
176
election

اسلام آباد(محمداویس) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حتمی پولنگ سکیم پبلک کرنے میں مکمل ناکام ہوگیا دو دن بعد بھی حتمی پولنگ سکیم کی نامکمل لسٹ جاری کردی گئی،ایسی پولنگ سٹیشن بنائے گئے ہیں کہ 50گھنٹے مسلسل ووٹ ڈالے جائیں پھر بھی سو فیصد ووٹ کاسٹ نہیں ہوسکتے ہیں،الیکشن کمشین نے 6978ووٹر پر مشتمل پولنگ سٹیشن بنادیئے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پولنگ اسٹیشنز بنانے کے لیے12سو ووٹرز کا قانون یکسر نظر انداز کردیا،جب کہ پولنگ بوتھ 300ووٹرز پر بنانےکا قانون ہے اور الیکشن کمیشن نے17سو سے بھی زائد ووٹرز پر ایک پولنگ بوتھ بنادیا ایک گھنٹے میں ایک پولنگ بوتھ پر زیادہ سے زیادہ 40ووٹ مثالی حالات میں ڈالے جاسکتے ہیں۔ ترجمان الیکشن کمیشن کو سوالات بھیجنے اور رابطہ کرنے کے باوجود موقف نہیں دیا.

الیکشن کمیشن نے شیڈول کے مطابق 24جنوری کو حتمی پولنگ سکیم جاری کرنی تھی 26جنوری کو نامکمل پولنگ سکیم کے حوالے سے لسٹ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جاری کردی ہے پولنگ سکیم میں پنجاب اور اسلام آباد کے حلقوں کی حتمی پولنگ سکیم موجود نہیں ہے الیکشن کمشین آف پاکستان نے عام انتخابات 2024کے لیے چاروں صوبوں اور اسلام آباد کے لیے نامکمل حتمی پولنگ سکیم جاری کی ہے،ملک بھر میں 92,000 سے زائد پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں، پولنگ سکیم میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشن اور پولنگ بوتھ بنانے کے لیے قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے قانون کہتا ہے کہ ایک پولنگ اسٹیشن 12سو ووٹرز پر مشتمل ہوگا اور ایک پولنگ بوتھ 300ووٹرز پر مشتمل ہوگا مگر الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشن 6ہزار سے زائد ووٹرز پر بنادیئے ہیں جبکہ وہاں بھی پولنگ بوتھ 4ہی رکھے گئے ہیں اسطرح فی بوتھ ووٹر کی تعداد 15سو سے بھی زیادہ بنتی ہے اور ایک بوتھ پر 15سو ووٹ ڈالنے کے لیے 50گھنٹے درکار ہوں گے کیوں کہ قانون میں 300ووٹ ڈالنے کے لیے 10گھنٹے رکھے گئے ہیں اس طرح ٹیکنکلی جس جس پولنگ سٹیشن پر 400ووٹرز سے زیادہ پر ایک پولنگ بوتھ رکھا گیا ہے وہاں کے ووٹرز کو ووٹ ڈال نے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا قانون سے انحراف کی وجہ سے پولنگ ڈے پر ووٹر ٹرن آؤٹ کم رہے گا کیونکہ ٹیکنیکل طریقہ سے بڑی تعداد میں ووٹرز کو ووٹ کے حق سے محروم کردیا گیا ہے ۔

قومی اسمبلی کے حلقہ 21مردان میں پورے پاکستان میں سب سے بڑے پولنگ سٹیشن میں سے ایک ہے جس کا پولنگ اسٹیشن نمبر 78 گورنمنٹ پرائمری سکول زائی خیل کٹلنگ مشترکہ ہے جس میں 6979ووٹرز ہیں اور 4پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔اگر 8فروری کو مثالی پولنگ بھی یہاں ہوں تو سو فیصد ووٹ ڈالنے میں 50گھنٹے سے زائد لگیں گے جو کے کسی صورت ممکن نہیں ہے اس طرح صوبہ کے پی کے پنجاب ،سندھ اور بلوچستان میں پولنگ سٹیشن کے اندر پولنگ بوتھ کی تعداد بھی کم رکھی گئی ہے 500سو سے لے کر 700ووٹوں پر عام پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں ان پولنگ سٹیشنوں پر سو فیصد ووٹ ڈالنے کے لیے 22گھنٹے درکار ہوں گے اس کے ساتھ عوام کو لمبی لائنوں میں گھنٹوں کھڑا ہونا پڑے گا ۔جب اس حوالے سے ترجمان الیکشن کمشین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی موقف نہیں دیا ۔(محمداویس)

ہم ووٹ مانگنے جاتے تو لوگ خواجہ سرا سمجھ کر 50 کا نوٹ دیتے، نایاب علی

الیکشن کمیشن میں ڈیٹا سنٹر بارے بریفنگ،صحافیوں کا بائیکاٹ،احتجاج

چیف الیکشن کمشنر کا سخت رویہ، الیکشن کمیشن کے افسران بیمار ہونے لگے

Leave a reply