سائفر کیس میں جس بھونڈے طریقے سے فیصلہ دیا گیا اس کا اندازہ نہیں تھا، ہمیں پہلے معلوم تھا کہ میچ فکس ہے جج نے میرا 342 کا بیان لینے سے پہلے ہی فیصلہ سنا دیا، میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں ایک تہلکہ خیز بیان دوں گا۔راولپنڈی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھ کہ سوال یہ ہے کہ قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں، ہمیں اپنے دفاع میں وکیل کھڑے نہیں کرنے دیے، میرا 342 کا بیان لینے سے پہلے ہی جج نے اپنا فیصلہ سنا دیا، سزا تو ہونی تھی یہ معلوم تھا۔ سائفر کیس کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصلہ سنانے کے بعد جج صاحب کمرہ عدالت سے بھاگ گئے، سزا کے باوجود میرا ضمیر مطمئن ہے، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو پارلیمنٹ سے باہر رکھنے کا منصوبہ بن چکا تھا۔سابق وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس نوعیت کا سیاسی کیس نہیں چلا، ذوالفقار علی بھٹو کا جو فیصلہ تھا یہ تو اس سے بھی دو قدم آگے چلے گئے ہیں، ہم اس فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔ میں چاہتا تو آج مفادات کی خاطر ضمیر کا سودا کر دیتا، اگر میں اس پیش کش کو قبول کر لیتا تو آج میں ڈارلنگ آئی ہوتا، میں اس نظریے کے ساتھ کھڑا ہوں جس پر پی ٹی آئی کی بنیاد رکھی گئی، مجھے عمران خان سے کچھ نہیں لینا، میں مشکل وقت میں ڈٹا رہوں گا۔

- Home
- پاکستان
- اسلام آباد
- اگر مفادات کی خاطر ضمیر کا سودا کر دیتا, تو آج میں بھی ڈارلنگ ہوتا،شاہ محمود قریشی







