امیدوار نامزد نہ ہونے پر پی ٹی آئی قیادت پر تنقید،پھر آزاد الیکشن لڑنیوالا امیدوار قتل

باجوڑ،امیدوار قتل، این اے 8، پی پی 22 پر انتخابات ملتوی
0
257
rehan zeb

باجوڑ میں ریحان زیب کو قتل کر دیا گیا، وہ قومی و صوبائی اسمبلی کے امیدوار تھے،تحریک انصاف کے ٹکٹ کے لئے درخواست دی تھی تاہم تحریک انصاف نےٹکٹ نہ دیا تو آزاد الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا، ریحان زیب اپنے حلقے میں انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے تھے، آج دن دہاڑے انکو گولیاں ماری گئیں، ریحان زیب کی موت کے بعد تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ وہ تحریک انصاف کا حمایت یافتہ امیدوار تھا تا ہم حقیقت اسکے برعکس ہے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صحافی و اینکر غریدہ فاروقی کہتی ہیں کہ ،کیسے لوگ ہیں بھئی ۔۔ نوجوان مخلص کارکن ریحان زیب کو پارٹی ٹکت دیا تک نہیں بلکہ اُس کی جگہ امیر کارکن گُل داد کو ٹکٹ دیا جس نے عمران خان کو 160ملین روپے دیے؛ اور اب ریحان زیب کے قتل کو “کیش” کروانے کیلئے اُسے باجوڑ سے اپنا قومی اسمبلی امیدوار بنا رہے ہیں۔۔۔ استغفراللہ۔۔۔! PTI نے تو ریحان زیب کو ٹکٹ دیا ہی نہیں، ریحان آزاد امیدوار کھڑا ہو رہا تھا۔ PTI کے اپنے پورٹل پر بھی اس حلقے سے گُل داد کا نام موجود ہے۔ PTI کے اپنے لوگ ریحان زیب کیخلاف مہم چلاتے رہے اسے رانگ نمبر کہتے رہے۔۔۔ اور اب معصوم نوجوان قتل ہو گیا تو اس کے قتل کو مذموم مقاصد کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔۔۔ تاکہ اپنے امیدوار کو بچایا بھی جا سکے؛ کیونکہ گل داد کے لوگوں نے ریحان زیب کو قتل کیا؛ اور اس قتل کو سیاسی مقاصد اور ہمدردی حاصل کرنے کیلئے “استعمال” بھی کیا جا سکے۔۔۔۔ کیسا malicious, despicable ایجنڈا ہے۔۔۔۔

ریحان زیب کاقتل سے پہلے ہی قاتلوں کےبارے میں انکشاف،ویڈیو سامنے آ گئی
باجوڑ سے آزاد امیدوار ریحان زیب کی ایک ویڈیو صحافی امجد بخاری نے ٹویٹر پر پوسٹ کی ہے، ساتھ پیغام میں لکھا ہے کہ
ریحان زیب کاقتل سے پہلے ہی قاتلوں کےبارے میں انکشاف، ریحان زیب نے اس خطرے کا اظہار موت سے دو دن پہلے کیا تھا کہ علی آمین گنڈا پور۔ گل ظفر باغی اور گل داد خان مجھے قتل کرنا چاہتے ہیں۔ گنڈا پور نے گل ظفر اور گل داد خان سے بحریہ ٹاون کے ایک بنگلے میں سات کروڑ روپے لے کر ٹکٹس دیئے

ایک صارف حیات اللہ کہتے ہیں کہ میرا تعلق باجوڑ سے ہے اور ریحان زیب میرا بہترین دوست تھا ٹکٹ نہ ملنے کے باوجود وہ تحریک انصاف کے امیدواران سے زیادہ مقبول تھے کیونکہ وہ سابق ایم این ایز کے کرپشن پر کھل کر بات کرتے تھے اللہ تعالیٰ جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین ثم آمین

این اے 8 باجوڑ میں امیدوار کا قتل ،الیکشن کمیشن نے انتخابی امیدوار کے قتل کا نوٹس لے لیا
الیکشن کمیشن نے آئی جی اور چیف سیکرٹری خیبر پختون خواہ سے فوری رپورٹ طلب کر لی ، الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔باجوڑ میں عام انتخابات ملتوی کردیے گئے، باجوڑ میں آزاد امیدوار کے قتل کے بعد مذکورہ حلقے میں الیکشن ملتوی کئے گئے،ریحان زیب پر قاتلانہ حملے کے بعد حلقہ این اے 8 اور پی کے 22 پر الیکشن ملتوی ہوگیا۔ الیکشن کمیشن باجوڑ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا

الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کل بروز جمعرات کو اہم اجلاس طلب کر لیا،اجلاس میں وزیر داخلہ، سیکرٹری داخلہ،بلوچستان ،خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹریز، آئی جی صاحبان اور دیگر انٹیلی جینس ایجنسیوں کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے.

https://twitter.com/BaaghiTV/status/1752704592973005041

باجوڑ میں تحریک انصاف کے رہنما ریحان زیب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے ہیں،ریحان زیب الیکشن بھی لڑ رہے تھے،پی ٹی آئی نے ریحان زیب کو امیدوار نامزد نہیں کیا تھا تاہم وہ آزاد الیکشن لڑ رہے تھے، امیدوار ریحان زیب نامعلوم افراد کے فائرنگ سے زخمی ہوئے، جنہیں زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تا ہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ جان کی بازی ہار گئے.وہ این اے آٹھ سے امیدوار تھے،

این اے آٹھ میں پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار گل ظفر ہیں جبکہ ریحان زیب بھی آزاد الیکشن لڑ رہے تھے، انہوں نے گل ظفر کو امیدوار نامزد کرنے کے فیصلے کی مخالفت کی تھی، ریحان زیب اپنے آپ کو پی ٹی آئی کا امیدوار کہہ رہے تھے جس پر سوشل میڈیا پر انکی مخالفت کی جا رہی تھی اور انکو رانگ نمبر کہا جا رہا تھا،ارسلان بلوچ نے ٹویٹر پر کہا تھا کہ باجوڑ سے یہ رانگ نمبر ہے۔

ریحان زیب نے پی ٹی آئی امیدواروں کی نامزدگی کا اعلان ہونے کے بعد ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام علیکم پی ٹی آئی فیملی ( پاکستان کے اندر باہر سب)۔ اس ٹویٹ کو غور سے پڑھے اور سمجھنے کی کوشش کریں، میں صرف اپنا خوف اور نقطہ نظر شیئر کرہا ہوں، مانے یا نہ مانے اپکے مرضی ہے۔ ہم نے عمران خان کو دیکھ کر پرویز خٹک بھی پختونخواہ کا بادشاہ بنایا تھا، ہم نے عمران خان کو دیکھ کر محمود خان کو بھی بادشاہ بنایا۔۔ لیکن یہی دونوں خان کیلئے پختونخواہ میں کھڈے کھول رہے ہیں۔ اس طرح بہت سے لوگوں کو گلی کوچوں سے اٹھا کر ہم نے ایم این ایز ، ایم پی ایز ، وزیر اور مشیر بنائے، ہم نے کسی ذات پات کو نہیں دیکھا۔ باجوڑ میں ہم نے 2018 الیکشن میں 2 میں سے 2 ایم این اے کی سیٹس نکالے، 2019 کی الیکشن میں تین میں 2 ایم پی ایز نکالے۔۔ لیکن پر وہی ہوا باجوڑ کو ملنی والی ترقیاتی فنڈز پاک پی ڈبلیو ڈی کی دفاتر میں بانٹے گئے، ایس ڈی جیز کی اربوں فنڈ غائب کردی گئی، نوکریوں کی خرید و فروخت ہوئی، میرٹ کو سرعام کچل دیا گیا۔ کرپشن ایک طرف قومی اور صوبائی سطح پر انکی نمائندگی بھی بدترین رہی۔۔ یہ وجہ تھا کہ خان صاحب نے نومبر 2022 کو زمان پارک میں ایک ملاقات میں مجھے الیکشن لڑنے اور ان کرپٹ لوگوں کو سسٹم سے نکالنے کا کہا تھا، اور خان صاحب نے یہ بھی کہا تھا، کہ ان جیسے لوگوں ٹکٹس دینے پر افسوس ہے ( جس کے گواہ شبلی فراز اور اعظم سواتی صاحب ہے)۔
پارٹی قیادت اور خاص کر علامہ نور الحق قادری صاحب، جنید اکبر و دیگر سے حلفا پوچھئے کہ 9 مئی سے پہلے خان صاحب نے جن 70 امیدواروں کی لسٹ جاری کرکے انکو ٹکٹس نہ دینے کا کہا تھا اس میں خیبرپختونخوا اور ملاکنڈ ڈویژن کے کون کون لوگ شامل تھے۔۔؟ اگر صابقہ پارلیمنٹیرینز کو ٹکٹس دینے کی بات ہے تو پھر پرویز خٹک اور محمود خان بھی سابقہ پارلیمنٹیرین میں سے ہے۔ اب یہ ڈرامے بلکل چھوڑ دینا چاہئے اور یہ بتائیں کہ کس بنیاد پر پارٹی ٹکٹس جاری ہوئی؟
میں اللہ تعالٰی کو حاضر ناظر جان کر یہ اقرار کرتا ہوں کہ مجھے اس بات سے دکھ نہیں کہ مجھے ٹکٹ کیوں نہیں ملا۔ مجھے دکھ اس بات کا ہے پارٹی رانگ نمبرز اور ایکٹرز کی ہاتھوں یرغمال ہوچکا ہے۔ مجھے باجوڑ سے ٹکٹ ہولڈرز ( 2 بندو کے علاوہ ) کے کوئی تصویر یا ویڈیو دیکھائے کہ وہ رجیم چینج اپریشن یا 9 مئی کے بعد کونسی مقدمات کا سامنا کیا اور کس جگہ ورکرز کے ساتھ کھڑے رہیں؟ یہ مخصوص ٹولہ اب ٹکٹس کی وقت اچانک کیسے نمودار ہوا؟ بھاڑ میں جائے ہماری مشکلات اور خدمات، بھاڑ میں جائے ٹکٹس۔۔ لیکن یہ بتائیں کہ خان نے کب کہا ہے کہ ایک خاندان میں 2، 2 اور 3، 3 ٹکٹس بانٹے جائے اور وہ بھی ان لوگوں میں جس کو نظریئے کی A, B , C کا بھی علم نہیں ہو۔ میں تو آج بھی فخر کی ساتھ خان کی ساتھ کھڑا ہوں اور پختونخواہ میں سب سے زیادہ مقدمات کا سامنا کیا اور مشکل ترین جیلیں کاٹے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ہم نے یہ جنگ کس لئے لڑا اور لڑ رہے ہیں؟ اگر خان کیلئے لڑا تو ان لوگوں کو ٹکٹس کیو ں جاری ہوئی جو آج بھی ان لوگوں کے بغل بچے ہیں جن لوگوں نے میرے قائد پر زمین تنگ کیا ہے۔۔۔ خیر کہانی لمبی ہے لیکن میں ان دو شرائط پر اپنی کاغذات نامزدگی( این اے 8، پی کے 22 اور پی 20 سے) سے واپس لوں گا۔
شرط نمبر 1: کہ برسٹر گوہر، عمیر نیازی یا شیر افضل مروت صاحب اللہ کو حاضر ناظر جان کر یہ بتائیں کہ خان صاحب نے ہی باجوڑ کے ان دو خاندانوں میں 5 ٹکٹس بانٹنے کا کہا ہے۔ اور ٹکٹس کی تقسیم میں ہم نے میرٹ اور انصاف کیا ہے۔
شرط نمبر 2: باجوڑ میں جن جن کو ٹکٹس ملے ہیں وہ قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر باجوڑ کے نوجوانوں کے ساتھ یہ عہد کریں کہ سیٹس جیتنے کے بعد ہم خان صاحب کے خلاف کبھی نہیں جائیں اور نہ کسی سازش یا فاروڈ بلاک کا حصہ بنیں گے۔
ان 2 شرائط قبول ہونے کی صورت میں اپنے کاغذات نامزدگی واپس لوں گا۔ بصورت دیگر میں اپنے نظریئے، نوجوانوں کی محنت اور خوابوں پر کسی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔
ہاں جہاں تک عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے یا نظریئے کا سوال ہے تو یہ وقت ثابت کرے گا کہ کون کہا کھڑا تھا۔

عمران خان پائندہ باد ،پاکستان زندہ باد

Leave a reply