مہنگائی کا طوفان برقرار،سانسیں اکھڑنے لگیں
قصور
مہنگائی کا طوفان نا تھم سکا،عوام پریشان
تفصیلات کے مطابق 5 سال قبل شروع ہونے والے مہنگائی کے طوفان نے تھمنے کی بجائے شدت اختیار کر لی ہے جس کے باعث غریب آدمی کی دو وقت کی روٹی تو چھنی ہی تھی اب سانسیں بھی اکھڑنے لگی ہیں مگر اس ساری صورتحال کے پیش نظر حکمران انجان بنے بیٹھے ہیں اور ان کے پاس تسلیوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں
ہر روز مہنگائی بڑھتی ہی جا رہی ہے
ضروریات زندگی کی تمام اشیاء قوت خرید سے باہر چکی ہیں
ہر روز اشیاء کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں جس پہ لوگ سوچ سوچ کر مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں
پیاز 240 روپیہ کلو،آٹا 150 روپیہ فی کلو، کوکنگ آئل 470 روپیہ فی کلو،دودھ 180 روپیہ فی کلو، مرغی گوشت 659 روپیہ فی کلو فروخت ہو رہا ہے
مڈل کلاس اور غریب طبقہ کیلئے تو سانس لینا بھی مشکل تر ہوتا جا رہا ہے
جبکہ دوسری جانب الیکشن کمپین کی مد میں کھربوں روپیہ لگایا جا رہا ہے
غریب سوچ رہے ہیں کہ اگر الیکشن کمپین کی بجائے پیسے غرباء کی بحالی میں لگائے جائیں تو کیا غربت میں کمی واقع نہیں ہو سکتی؟ اور اگر ہو سکتی ہے تو غریب کو شاید غریب رکھنا ہی مشن جمہوریت ہے