پختونخوا میں انتظامی، مالی بحران مزید شدت اختیار کر سکتا ہے، امیر حیدر ہوتی

0
88

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ انتخابات میں تمام کارکنان، بھائیوں،بہنوں، ماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمارا ساتھ دیا۔جلد ہی مردان کے عوام اور ذمہ داران سے تفصیلی نشست ہوگی جس میں موجودہ حالات اور پارٹی کے آئندہ معاملات کے حوالہ سے فیصلے کریں گے۔ امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ اس سے پہلے باچاخان مرکز پشاور میں اجلاس ہوا ہے، وہاں کئے گئے فیصلے پارٹی کے فیصلے ہیں اور انہی فیصلوں کی بنیاد پر آئندہ لائحہ عمل بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے استعفے پر کچھ ساتھی اگر خفا ہیں، یا وہ سمجھتے ہیں کہ میں مایوس ہوں تو ایسا کچھ نہیں۔ ایک نئے حوصلہ کے ساتھ سفر کا آغاز کریں گے۔ میں نے رہبرتحریک خان عبدالولی خان (1988)، ملی مشر اسفندیارولی خان اور مور بی بی بیگم نسیم ولی خان (2002ء) کی طرح اصولوں کی بنیاد پر استعفیٰ دیا تھا۔ اے این پی کے رہنما نے مزید کہا کہ مشر اسفندیارولی خان کا اصرار یہ تھا کہ استعفیٰ منظور نہیں کریں گے لیکن میں نے گستاخی کی اور درخواست کی کہ میرا استعفیٰ منظور کیا جائے۔انتخابات میں جو فیصلہ ہوا اس کا نقصان پختونخوا اور پشتون قوم کو ہوگا۔ وفاق، پنجاب، سندھ میں لگ رہا ہے کوئی حکومتی ڈھانچہ ہوگا لیکن پختونخوا میں انتظامی، مالی بحران مزید شدت اختیار کرے گا۔

Comments are closed.