کیف: یوکرینی ممبر پارلیمنٹ نے دیگر اراکین پارلیمنٹ پر دوران میٹنگ 3 دستی بموں سے حملہ کردیا جس میں 26 افراد زخمی اور 7 ہلاک ہوگئے-
باغی ٹی وی : عالمی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرینی ممبر پارلیمنٹ نے دیگر اراکین پارلیمنٹ پر دوران میٹنگ 3 دستی بموں سے حملہ کردیا ، حملہ آور ممبر پارلیمنٹ نیٹو کے حکم پر روسی افواج سے جنگ لڑنا نہیں چاہتا تھا اور وہ احتجاج ریکارڈ کرانے کا منفرد انداز اپنانا چاہتا تھا ۔
قبل ازیں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر نیٹو فوجیں یوکرین جنگ میں شامل ہوئیں تو جوہری جنگ چھڑ سکتی ہے پیوٹن نے پارلیمنٹ سے اپنے سالانہ خطاب میں کہا کہ روس کسی کو بھی اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گا، روسیوں کی اکثریت یوکرین میں خصوصی فوجی کارروائیوں کی حمایت کرتی ہےمسلح افواج کی جنگی صلاحیتوں میں کئی گنا اضا فہ ہوا ہے، روسی فوجیں اعتماد کے ساتھ پیش قدمی کر رہی ہیں اور نئے علاقوں کو آزاد کروا رہی ہیں۔
دوران خطاب روسی صدر نے فرانسیسی ہم منصب کی جانب سے نیٹو فوج کی یوکرین میں تعیناتی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر نیٹو ممالک یوکرین میں فوج بھیجتے ہیں تو اس سے خطے میں جوہری جنگ چھڑ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ 24 فروری 2022 کو روسی فوجیں یوکرین میں داخل ہوگئی تھیں روس نے یہ جنگ یوکرین کے نیٹو میں شمولیت کی دراخوست کے جواب میں مسلط کی ہے، روس یوکرین سمیت فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کو اپنی سالمیت کا خطرہ قرار دیتا ہے،روس کا مؤقف ہے کہ ان ممالک کی نیٹو ممالک میں شمولیت سے نیٹو افواج کے لیے روس میں داخلے کی راہیں کھل جائیں گی اور مغربی اتحاد روس پر حملہ آور ہونے کے لیے ہی ان ممالک کو رکنیت دے رہا ہے۔