پنجاب میں ن لیگ ، سندھ پیپلزپارٹی، کے پی کے پی ٹی آئی اور وفاق میں مخلوط حکومت بننے جا رہی ہے، کوئی بھی سیاسی جماعت سچا پیار نہ ملنے کا گلہ نہیں کر سکتی، اب پارلیمانی سیاست کے پلیٹ فارم یعنی اسمبلیوں میں عوام کے حقو ق کا دفاع کیا جائے، دھرنوں غل غپاڑے، دھینگا مشتی کے ذریعے وطن عزیز اور جمہوری روایات کو ٹھیس نہ پہنچائی جائے، وطن عزیز اور عوام کو بحرانوں سے نکالنے کا وقت آ گیا ہے، غیر سنجیدہ رویوں سے اجتناب کیا جائے ،قومیں کبھی دو عملی اور دو رخی پالیسی سے سرخرو نہیں ہوتیں،اپنے وسائل پر توجہ دیں، کشکول پکڑے ہم کب تک عالمی مالیاتی اداروں کے سامنے قطار بنائے کھڑے رہیں گے؟ بین الاقوامی مالیاتی ادارے وطن عزیز کو اپنی انگلیوں پر کس اطمینان سے نچاتے ہیں ،اس کا اندازہ کرنا مشکل نہیں ہے ،واحد حل یہی ہے کہ ملک کو قرضوں سے نجات دلانے کیلئے ہر ایک کو کردار ادا کرنا ہوگا، وطن عزیز کی ترقی کا واحد راستہ یہی ہے کہ سیاسی قیادتیں اپنے طرز عمل میں تبدیلی لائیں، الزام تراشیوں کی سیاست سے نکل کر پاکستان کو بطور ریاست مستحکم کرنےاور عوام کے بنیادی مسائل پر توجہ دیں، وطن عزیز اور عوام کے مفادات کی خاطر ایک دوسرے کے وجود کو تسلیم کرنا ہوگا،سیاست سے بالاتر ہو کر سوچنے کی ضرورت ہے،

ملک کی تمام سیاسی جماعتیں مل کر سوچیں کہاں شگاف ہے،کہاں غلطیاں ہیں ہم آج تک عالمی مالیاتی اداروں کے مقروض کیوں ہیں؟ ہم ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑے کیوں نہیں،ہم آج تک بجلی اور گیس کے بحران سے دوچار ہیں کیوں؟ عوام کی قوت برداشت جواب دے چکی ہے،اب وقت ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر پاکستان اور عوام کے بنیادی مسائل پر توجہ دیں باقی سب راستے غلط ہیں۔

Shares: