غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کو دوران مزید 85 فلسطینی شہید جبکہ 130 زخمی ہوگئے۔
باغی ٹی وی: فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں اب تک 31 ہزار 45 فلسطینی شہید جبکہ 72 ہزار 654 زخمی ہو چکے ہیں، اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والوں میں 72 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔
گزشتہ دنوں اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے کہا تھا کہ مقبوضہ فلسطین کے محصور علاقے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں روزانہ اوسطاً 63 خواتین شہید ہوتی ہیں، روزانہ جاں بحق ہونے والی خواتین میں 37 مائیں شامل ہوتی ہیں جو اپنے پیچھے اپنے بچے اور خاندان چھوڑ جاتی ہیں۔
دوسری جانب "العربیہ” سے گفتگو میں حماس ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فریق کو ایک امریکی تجویز پیش کی جائے گی جس میں مثبت اور منفی پہلو شامل ہیں، امریکی تجویز میں امدادی کارروائیوں میں سہولت فراہم کرنا، ہسپتالوں اور بیکریوں کی تعمیر نو اور بجلی کی بحالی شامل ہے، واشنگٹن نے تجویز پیش کی کہ اسرائیل اور حماس قیدیوں، بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو رہا کرنے کا عہد کریں، امریکی تجویز میں جنوبی غزہ سے اس کے شمال میں بے گھر ہونے والے لوگوں کی بہ تدریج واپسی کی شرط بھی رکھی گئی ہے۔
ادھراسرائیلی فوج نے حماس پر ماہ رمضان سے قبل غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو روکنے کا الزام عائد کیا ہے اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگاری نے کہا کہ فوج زیر حراست افراد کی واپسی کے لیے غزہ میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی، اسی حوالے سے اسرائیلی انٹیلی جنس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رمضان کے مہینے میں جنگ بندی تک پہنچنے کی کم ہوتی امیدوں کے باوجود غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں جاری ہیں-