وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت آئی ٹی شعبے کے حوالے سے اعلی سطحی جائزہ اجلاس ہوا
وزیرِ اعظم نے ملکی آئی ٹی برآمدات بڑھانے کیلئے جامع روڈ میپ بنا کر پیش کرنے کی ہدایت کر دی،اجلاس کو ملک میں آئی ٹی شعبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی،جون 2023 میں وزیرِ اعظم کی جانب سے دیئے گئے 5 ارب کے آئی ٹی پیکیج پر پیش رفت پر بریفنگ دی گئی،آئی ٹی شعبے کی برآمدات میں گزشتہ برس کے مقابلے رواں برس کے پہلے 7 ماہ میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے، اسکلز پروگرام کے تحت اس وقت 17 بیچز میں تقریباً 40 لاکھ طلباء و طالبات کو آئی ٹی کی ٹریننگ دی جا چکی ہے، ٹریننگ حاصل کرنے والوں میں 28 فیصد تعداد خواتین کی ہے، فری لانسزر کی تعداد کے حوالے سے پاکستان دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے،پاکستان اپنی آئی ٹی مصنوعات 170 ممالک کو برآمد کرتا ہے،
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس، پاکستانی اسٹارٹ اپس میں 400 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافے کیلئے تمام ضروری قانونی و پالیسی اقدامات اٹھائے جائیں، ملک میں اربوں ڈالر کی آئی ٹی برآمدات کی استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے.نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تعلیم و ہنر اور اسٹارٹ اپس کو درکار سہولیات فراہم کریں گے.گزشتہ دور حکومت میں آئی ٹی کی صنعت کیلئے جن منصوبوں کا آغاز کیا ان کے مثبت نتائج آرہے ہیں. اسٹارٹ اپس، فری لانسرز اور آئی ٹی کمپنیوں کے بنکاری سے متعلق تمام مسائل کو حل کیا،رواں برس آئی ٹی برآمدات کا متوقع حجم 3 ارب ڈالر سے ذیادہ ہے، اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے حوالے سے بھی ایک جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کی جائے، پاکستان کے آئی ٹی کے شعبے کو بین الاقوامی معیار پر لانے کیلئے خوب محنت کرنا ہوگی،
اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیرِ اقتصادی امور و اسٹیبلشمنٹ احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.