وزیردفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جانیں دینے والے ہمارے محسن ہیں۔ میرعلی میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتاہوں۔ مخصوص سیاسی جماعت کی شہدا کےخلاف مہم کی مذمت کرتے ہیں۔ ملکی تاریخ میں کسی سیاسی جماعت یا شخص نے ایسا رویہ اختیار نہیں کیا۔ یہ جماعت بےنامی ہوچکی ہے،اس کا کوئی سربراہ نہیں۔ معلوم نہیں یہ تحریک انصاف ہے،سنی اتحاد یا ایم ڈبلیو ایم۔ آئی ایم ایف کو خط لکھنا ملک دشمنی کے مترادف ہے۔ ان کے لیڈر کی جیل میں ہر خواہش پوری ہو رہی ہے پھر بھی شکوے،شکایتیں۔ اپنی کرتوتوں کی وجہ سے ان سے اقتدار گیا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ الیکشن میں اختلافات پر شہداء کو شامل کرنا گھٹیاعمل ہے، یہ پارٹی اپنی شناخت کھوچکی ہے آج یہ بے نامی پارٹی ہے، کون اس پارٹی کو چلارہا ہے، کون ملک سے باہر بیٹھ کر گالیاں دے رہا ہے، ملک کی خیر مانگنے کے بجائے یہ بد دعائیں دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف، امریکی کانگریس مین کو خط لکھتے ہیں قرضہ نہ دیا جائے، اسمبلی میں انہوں نے غزہ سے متعلق قرارداد کے خلاف ووٹ دیا، فلسطین کا مسئلہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، دوسرے مذاہب کے لوگوں نے فلسطین پر زیادہ آواز اٹھائی۔
ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ ملک میں شہادتوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے، غزہ میں 30 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے اس پر بھی آوازیں اٹھارہے ہیں، یہ دشمنی میں کس حد تک چلے گئے ہیں، آج تک کسی جماعت نے ایسا نہیں کیا جو یہ لوگ کررہے ہیں، یہ واحد جماعت ہے جنہوں نے شہادتوں کی بے توقیری کی۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ غزہ پر قومی اسمبلی میں قرار داد کی مخالفت کی گئی۔ غیرمسلم ممالک اور افراد نے غزہ پر مسلمانوں سے زیادہ آواز اٹھائی۔ انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈاپور کی وزیراعظم سے ملاقات سے امید ہوئی تھی کہ یہ ملکی سیاست میں آگے بڑھیں گے۔

Shares: