لنڈی کوتل(باغی ٹی وی رپورٹ )ایٹا سکالرشپ بحال کی جائے تاکہ مستحق طلباء علم کی شمع سے محروم نہ ہوں، میر افضل خان طوری

میر افضل خان طوری نے ایک بیان میں خیبر ٖپختونخوا کے ایٹا کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جماعت ہفتم سے بارہویں تک مفت تعلیم حاصل کرنے کی سکالرشپ کو بحالی کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ اس ٹیسٹ کے ذریعے ہزاروں طلبا کو اپنی ذہنی صلاحیت استعمال کرنے کا موقع ملتا ہے اور وہ ایٹا ٹیسٹ میں حصہ لیتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ جو طلبا اس ٹیسٹ کو پاس کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں اور ساتویں جماعت سے بارہویں جماعت تک مفت تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

یہ امتحان روشن تعلیمی امکانات کا ایک گیٹ وے ہے اور بہت سے خواہشمند نوجوانوں کے لئے ایک لازمی لائف لائن بن گیا ہے۔ تاہم انتظامیہ کی طرف سے تاخیر نے ان طلباء کو غیر یقینی اور تشویش کی کیفیت میں ڈال دیا ہے۔یہ اقدام 2007 میں اپنے قیام کے بعد سے سالانہ 253 طلباء کی تعلیمی امنگوں کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

روایتی طور پر یہ عمل ڈائریکٹوریٹ آف ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخوا کے دسمبر میں اسکالرشپ ٹیسٹ کی تشہیر کے ساتھ شروع ہوتا ہے، اس کے بعد جنوری میں ایجوکیشنل ٹیسٹنگ اینڈ ایویلیوایشن ایجنسی (ETEA) کے ذریعے اصل امتحان لیا جاتا ہے۔

تاہم، حالیہ عام انتخابات کی وجہ سے اس سال ٹائم لائن میں خلل پڑا ہے، جس کے نتیجے میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے طلباء مایوسی کے شکار ہوچکے ہیںَ

قبائلی طلباء اور مشران کا مطالبہ ہے کہ مفت تعلیم حاصل کرنے کے لئے اس ٹیسٹ کو جلد بحال کیا جائے تاکہ مستحق ہزاروں قبائلی طلبا ءکو بھی اس ٹیسٹ کے ذریعے مفت تعلیم حاصل کرنے کا مواقع مل سکیں۔

Shares: