سندھ کے تین اضلاع ڈاکوؤں کی ریاست بن گئے
تحریر : ڈاکٹر غلام مصطفیٰ بڈانی
ڈاکوؤں کی یہ ریاست سندھ ، پنجاب اور بلوچستان کے سنگم پر واقع سندھ کے ضلع کشمور میں واقع ہے،ڈاکوئوں کی یہ ریاست گبلو ، درانی مہر ، کچو کیٹی ، میانی ، حاجی خان شر ، گڑھی تیغو ، ناپر کوٹ ، ڈیرا سرکی سمیت کئی چھوٹے چھوٹے علاقوں پر مشتمل ہے،اس وقت سندھ کے تین اضلاع عملاََ ڈاکوئوں کے قبضے میں ہیں، ان اضلاع میں کشمور ، شکارپور اور گھوٹکی شامل ہے،یہ ڈاکوسٹیٹ صدرپاکستان آصف علی زرداری،وزیراعظم پاکستان میاں شہبازشریف اور آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر کیلئے کھلاچیلنج بن کر سینہ تانے کھڑی ہے،ڈاکوئوں کی اس ریاست میں نوجوان نسل برسر روزگار ہورہی ہے، جن کا عزم امن کو برباد کرنا ہے،ان ڈاکوئوں نے لوگوں سے لاکھوں کروڑوں لوٹنے کے نت نئے طریقے ایجاد کئے ہوئے ہیں

لوگ مہنگائی اور بے روزگاری سے پریشان ہونے کے ساتھ ساتھ بدامنی کی سنگینیت سے بھی دو چار ہیں، ہر آدمی اپنا تحفظ کرنے کے لیے اسلحہ استعمال کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔چند روز قبلسکول ٹیچر ا اللہ رکھیو نندوانی نے سکول جاتے ہوئے بندوق ہاتھوں میں لیے ایک وڈیو بیان جاری کیا تھا جسے ایک ہفتے کے اندر ڈاکوئوں نے سر عام قتل کردیا۔

اسی طرح آج گذشتہ رات تنگوانی کے قریب تنگوانی غوث پور لنک لنک روڈ گائوں لشکر خان کے نزدیک لاڑو پولیس کی گشت پرمامورموبائل پر نامعلوم ڈاکوئوں نے حملہ کر دیا ،اس حملے کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہو گیا۔شہید پولیس اہلکار کی شناخت محمد اسماعیل ڈاہانی کے نام سے ہوئی ہے،اس قبل بھی اسی شہید پولیس اہلکارجوپولیس ملازم تھا اسے بھی ڈاکوئوں نے شہید کردیا تھا،ان ڈاکوئوں سے جہاں پولیس محفوظ نہیں وہاں عوام کے کیا حالات ہوں گے ،اس کااندازہ لگانا مشکل نہیں ہے

ان علاقوں میں ماہ رمضان میں اغوا، ڈکیتی اور قتل کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ اغوا ہونے والوں کی تعداد 20 سے تجاوز کر گئی،اکثرشادی کاجھانسہ دیکر لوگوں کو اغوا ء جاتا ہے۔اغوا ء ہونے والوں میں بی سیکشن تھانہ کی حدود سے در محمد گولو ، علی بہارسہریانی ، شمن علی سہریانی ، ذیشان سہریانی ، صدر الدین میرانی ، خالد علی میرانی کو اغوا کیا گیا۔تھانہ غوث پور کی حدودسے جاوید شیخ ، محمد رافع سمیجو ، گل محمد گولو ، منور علی چنو، مجید ٹانوری کو اغوا کیا گیا۔تھانہ تنگوانی کی حدود سے عباس جعفری اور تھانہ میانی سے شیر محمد بھٹو نا می شخص کو اغوا کیا گیا۔تھانہ کشمور سے علی داد کلوڑ ، تھانہ کرم پور سے عبید اللہ سمیجو ، علی شیر شیخ ، سہراب شیخ ، میر خان شیخ کو اغوا ء کیا گیا۔اور تھانہ بخشاپور سے محمد ظہیر عرف ننڈو جکھرانی کو جبکہتھانہ ای سیکشن سے شاہ محمد چاچڑ کو اغوا ء کیا گیا۔

ان مغویوں میں محمد رافع سمیجو سے ڈاکوئوں نے ایک کروڑ تاوان طلب کیا اور نہ ملنے کی صورت میں 07 مارچ کے صبح جنگن تھانہ کی حدود میں بے دردی سے قتل کرکے لاش پھینک دی۔

گذشتہ دو ماہ سے کچے اورپکے کے علاقوں میں پولیس اور رینجرز کا آپریشن ڈاکوئوں کا بال بیکا تک نہ کرسکااور ڈاکو دیدہ دلیری دکھاتے ہوئے کچے سے پکے میں آکر لوگوں کا اغواء اور لوٹ مار جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مغویوں کے ورثا غم سے نڈہال ہیں، پولیس ان مغویوں میں سے خالد میرانی ، صدر الدین میرانی اور منور علی چنو کو بازیاب کراسکی ہے۔استاد اللہ رکھیو کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے شبیر آباد کے علاقے میں چھٹے روز بھی آپریشن میں قاتلوں کی گرفتاری ممکن نہ ہوسکی ہے، تاہم 40 سے زائد مشتنہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ایس ایس پی بشیر احمد بروہی کے ترجمان کے مطابق رواں ماہ 26 پولیس آپریشن ہوئے ہیں، جن میں دو ڈاکو ہلاک اور 12 زخمی ہوئے، پولیس ریکارڈ میں 39 افراد کو بازیاب کرانے کا دعوی کیا گیا۔

گزشتہ ایک سال میں پانچ پولیس اہلکار، تین سکول ٹیچر، سمیت 10 افراد کو ڈاکوئوں نے تاوان نہ ملنے پر قتل کردیا،قتل ہونے والوں میں ہیڈ محرر مقصود احمد بنگوار، ہیڈ محرر حاندل ڈومکی، اہلکار صابر علی، ہیڈ کانسٹیبل ادب علی جکھرانی، اہلکار روشن الدین، استاد جمن جکھرانی، استاد مراد علی بنگوار، استاد اللہ رکھیو نندوانی، محمد رافع سمیجو اور حاجی محمد پناہ شامل ہیں۔

اب عوام مہنگائی بے روزگاری کو بھول گئے ہیں وہ اپنے بچوں کا تحفظ چاہتے ہیں،ان علاقوں ریاست اپنی رٹ کھوچکی ہے ڈاکواتنا طاقت ور بن گئے ہیں اور انہوں نے اپنی ریاست قائم کرلی ،ان کے خلاف پولیس اور رینجرزکامشترکہ اپریشن ناکامی سے دوچارہوچکا ہے ،ان تینوں اضلاع کشمور،شکار پوراور گھوٹکی میں اندھیر نگری چوپٹ راج ہے، کوئی آواز اٹھاتا ہے تو اسی کو قتل کردیا جاتا ہے، پولیس اوررینجرزسے بدامنی کنٹرول نہیں ہو رہی ہے، اب عوام کاصرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ ڈاکوئوں کے خاتمہ کیلئے پاک فوج کااپریشن ناگزیرہوگیا ہے ، صدرپاکستان آصف علی زرداری ،وزیراعظم میاں شہبازشریف اورچیف آف آرمی سٹاف جنرل سیدعاصم منیر سندھ کے ان تینوں اضلاع میںپاک فوج کے ذریعے امن دشمنوں کا صفایا کرکے ان علاقوں کو امن کا گہوارہ بنایا جائے۔

Shares: