پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے وفاقی وزراء کے ہمراہ نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا۔ وزیراعظم کی آمد پر پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے استقبال کیا اور انہیں پاک بحریہ چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ وزیراعظم نے یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی اور بعد ازاں نیول ہیڈ کوارٹرز کے پرنسپل اسٹاف آفیسرز سے ان کا تعارف کرایا گیا۔
امیر البحر سے ملاقات کے دوران علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی صورتحال اور پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نیول چیف نے وزیراعظم کو پاک بحریہ کے کردار، صلاحیتوں اور مستقبل کی جدید کاری کے منصوبوں سے آگاہ کیا۔
بعد ازاں ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنز) نے موجودہ میری ٹائم ماحولیات، پاک بحریہ کو درپیش چیلنجز اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاک بحریہ کی حکمت عملی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم کو میری ٹائم ڈومین میں ملک کو درپیش موجودہ اور مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاک بحریہ کی صلاحیت کی ضروریات کے بارے میں خصوصی طور پر آگاہ کیا گیا۔ انہیں میری ٹائم سیکٹر کے معاشی استعداد سے فائدہ اٹھانے کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے محدود وسائل کے باوجود ملک کے بحری مفادات کے تحفظ کے لیے پاک بحریہ کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے نیول ایئربیس تربت پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کو ناکام بنانے کے لیے پاک بحریہ کے پیشہ وارانہ ردعمل کو خصوصی طور پر سراہا۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ مضبوط معیشت ملک کو درپیش تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ آخر میں وزیراعظم نے پاک بحریہ کے کمانڈ آپریشن سینٹر کا دورہ بھی کیا۔
نیول چیف نے وزیراعظم کے دورے اور بحریہ پر اعتماد کا اظہار کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پاک بحریہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی مدد سے ملک کی سمندری سرحدوں اور بحری مفادات کا دفاع جاری رکھے گی اور امن اور جنگ دونوں میں ذمہ داریوں کو عزت کے ساتھ نبھائے گی۔