ایسٹر کے موقع پر وزیر اّعظم اور صدر مملکت کا پیغام

0
102
PM

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایسٹر 2024 کے موقع پر پاکستان اور دنیا بھر میں مسیحی برادری کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے ایسٹر کی اہمیت پر زور دیا ہے کہ وہ اس پر غور و فکر کرنے کا وقت ہے۔ محبت، ہمدردی اور معافی کا پیغام جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام لائے تھے اور ان اقدار کو اپنانے کا موقع ہے ۔ وزیراعظم نے امن اور ہم آہنگی کے فروغ میں ایسٹر کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اختلافات کو دور کرنے اور امن، خوشحالی اور بقائے باہمی کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے امید ظاہر کی کہ ان اصولوں کو اپنا کر دنیا اپنے تنازعات پر قابو پا کر امن و آشتی کی طرف بڑھ سکتی ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان کے قیام اور ترقی میں مسیحی برادری کی گراں قدر خدمات کا بھی اعتراف کیا۔ انہوں نے ان کی قربانیوں کی تعریف کی اور ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں ان کے اہم کردار پر زور دیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے قوم کے متنوع ثقافتی اور مذہبی ورثے کو مناتے ہوئے پاکستان میں اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ایک باوقار اور مربوط معاشرے کی تعمیر کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا، جو کہ کمیونٹیز کو تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والی بدنیتی پر مبنی قوتوں کے اثر و رسوخ سے پاک ہو۔ وزیر اعظم نے پاکستان میں تمام اقلیتی برادریوں کی سماجی بہبود اور ترقی کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے پوری مسیحی برادری کو ایک پرامن اور خوشحال ایسٹر کی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے ایک پھلتے پھولتے پاکستان کے لیے اپنی لگن کا اعادہ کیا۔
اسی طرح ایسٹر کے موقع پر صدر آصف علی زرداری نے مسیحی برادری کو دلی مبارکباد پیش کی اور اس تہوار کے امید، محبت اور خوشی کے پیغام کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ملک کی ترقی اور خوشحالی میں ان کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے مسیحی برادری کو پاکستان کا ایک قابل قدر اثاثہ قرار دیا۔صدر زرداری نے پاکستان کی ترقی میں اقلیتوں کے کردار کو تسلیم کرنے کی اہمیت پر مزید زور دیا۔ انہوں نے تمام اقلیتوں کے حقوق کو برقرار رکھنے، ان کی مذہبی آزادی کو یقینی بنانے اور ان کے بنیادی سیاسی، سماجی اور اقتصادی حقوق کے تحفظ کے لیے قوم کے عزم کا اعادہ کیا۔صدر زرداری نے ملک بھر میں ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے اقلیتوں سمیت معاشرے کے تمام شعبوں کی جانب سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

Leave a reply