31 مارچ تاریخ کے آئینے میں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

1774ء ہندستان میں پوسٹل سروس کا آغاز۔

1767ء ممبئی میں پراتھنا سوسائٹی کی تشکیل ہوئی۔

1870ء امریکہ میں پہلی بار کسی سیاہ فام شہری نے ووٹ دیا۔

1889ء پیرس کے مشہور ایفل ٹاور کو سرکاری طور پر کھولنے کا اعلان کیا گیا۔

1917ء امریکہ نے 25؍ ملین ڈالر میں ڈینش ویسٹ انڈیز خریدا اور اس کا نام ورجن آئی لینڈ رکھا۔

1933ء ہٹلر نے جرمنی کا اقتدار سنبھالا۔

1946ء دوسری عالمی جنگ کے بعد یونان میں پہلی بار پولنگ ہوئی۔

1959ء تبت کے روحانی لیڈر دلائی لامہ کو ہندستان میں سیاسی پناہ ملی۔

1964ء ممبئی میں آخری بار الیکٹرک ٹرام چلی۔

1966ء سوویت روس نے پہلا چندریان لونا 10؍ لانچ کیا۔

1979ء مالٹا کی آزادی کا دن۔ برطانوی فوجوں کے آخری دستے کا انخلا ہوا۔

1983ء كولمبيا میں زلزلے سے تقریبا 5000 افراد ہلاک ہو گئے۔

31 مارچ 2008ءکو یوسف رضاگیلانی کی 24 رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھایا جس میں 11کا تعلق پیپلز پارٹی، 9 کا تعلق مسلم لیگ نون ، دو کاتعلق اے این پی، ایک کا تعلق جے یوآئی اور ایک کا تعلق فاٹا سے تھا۔ وفاقی کابینہ سے پرویزمشرف نے صدرکی حیثیت سے حلف لیا تھا۔ پیپلز پارٹی کی طرف سے حلف اٹھانے والوں میں شاہ محمود قریشی، شیری رحمان، خورشید شاہ، راجہ پرویز اشرف، فاروق ایچ نائیک، نوید قمر، احمد مختار، قمرالزمان کائرہ، ہمایوں عزیز، نذر محمدگوندل اور نجم الدین خان شامل تھے۔پاکستان مسلم لیگ ن کی طرف سے حلف اٹھانے والوں میں چوہدری نثار علی خان، اسحاق ڈار، خواجہ آصف، احسن اقبال، سردار مہتاب احمد خان، خواجہ سعد رفیق، رانا تنویر، شاہد خاقان عباسی اور بیگم تہمینہ دولتانہ شامل تھے۔فروری 2008 کے عام انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن، متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی اور جے یو آئی ف کے ساتھ صوبوں اور وفاق میں مخلوط حکومت قائم کی اور 31 مارچ 2008 کو سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے 24 رکنی وفاقی کابینہ سے حلف لیا۔لیکن12 مئی 2008 کو مسلم لیگ ن وفاقی کابینہ سے الگ ہو گئی۔

31 مارچ 2006ء کو حکومت نے پاکستان کے سب سے بڑے صنعتی یونٹ پاکستان سٹیل ملز کے 75 فیصد (ایک ارب 68 کروڑ) حصص 21 ارب 68 کروڑ پاکستانی روپے میں فروخت کر کے اس کی نجکاری کر دی تاہم خریداروں کی شناخت کے بارے میں کافی اختلافات اور ابہام پیدا ہو گئے۔ نجکاری کمیشن نے نجکاری سے پہلے اور بعد بولی دینے والوں کے اور خریداروں کے جو نام ظاہر کیے تھے ان میں اختلاف پایا گیا تھا۔ علاوہ ازیں ادارہ کی مزدور یونینز بھی نجکاری کے عمل سے خائف تھیں۔ نتیجۃ اس فروخت کو پیپلز مزدور یونین اور پاکستان وطن پارٹی کے بیریسٹر ظفراللہ خان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ 24 مئی، 2006ء کو چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں عدالت عظمٰی کے نو رکنی بنچ نے حکم امتناعی جاری کر کے نئی انتظامیہ کو ملز کا کنٹرول سنبھالنے سے روک دیا۔ بعد ازاں، 15 جون، 2006ء اسی بنچ نے نجکاری کو کالعدم قرار دے دیا۔ یہ پاکستان کے حق میں ایک بہت فیصلہ تھا۔

31مارچ2003ء کو پاکستان کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کی گولڈن جوبلی کے موقع پر پاکستان کے محکمہ ڈاک نے ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا جس کی مالیت چار روپے تھی۔ اس ڈاک ٹکٹ پراس ادارے کا لوگو بنا تھا اور انگریزی میں PIONEERS IN INDUSTRIAL RESEARCH, PAKISTAN COUNCIL OF SCIENTIFIC AND INDUSTRIAL RESEACH, GOLDEN JUBILEE 50 1953-2003 کے الفاظ تحریر کیے گئے تھے۔ اس ڈاک ٹکٹ کا ڈیزائن پاکستان اکیڈمی ٓف سائنسزنے فراہم کیا تھا۔

2011ء۔۔چارسدہ میں جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن پہ خود کش حملہ ۔12 شہید۔مولانا فضل الرحمن محفوظ رہے۔

2017 ء۔۔کرم ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر پارا چنار کے وسط میں نور مارکیٹ کے قریب واقع مرکزی امام بارگاہ کے دروازے پر بارود سے بھری گاڑی سے حملہ۔25 جان بحق ۔95 زخمی۔مظاہرین پہ فائرنگ سے 3 مزید جان سے گئے۔

2014ء۔۔سابق فوجی آمر پرویز مشرف پہ آرٹیکل چھ کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ۔

*تعطیلات و تہوار

مالٹا کی آزادی کا دن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تلاش و ترسیل: آغا نیاز مگسی

Shares: