خیبر پختونخوا اور پنجاب کے کون کونسے حلقوں پر الیکشن ہو رہیں ہیں ؟

0
99
poling

خیبرپختونخوا میں بھی 4 حلقوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، مجموعی طور پر 49 امیدواروں میں میدان میں ہیں جبکہ آج کل 14 لاکھ 71 ہزار سے ووٹرز اپناحق رائے دہی استعمال کرسکیں گے۔باجوڑ کے حلقہ پی کے 22 اور این اے 8 پر آزاد امیدوار ریحان زیب کے قتل کے باعث انتخابات ملتوی کردئیے تھے۔حلقہ پی کے 22 اور این اے 8 پر اب ریحان زیب کے بھائی مبارک زیب میدان میں ہے جس کے ساتھ حلقہ پی کے 22 پر سنی اتحاد کونسل کے گل داد، جماعت اسلامی کے عابد خان، پی پی پی کے عبداللہ اور اے این پی کے شاہ نصیر کے مابین سخت مقابلہ متوقع ہے۔اسکے علاوہ این اے 8 پر سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر، پی پی پی کے اخون زادہ چٹان، ن لیگ کے شہاب الدین، جماعت اسلامی کے ہارون رشید، اے این پی کے خان زیب اور آزاد امیدوار شوکت اللہ میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ حلقہ این اے 44 ڈی آئی خان کو وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے خالی کیا ہے جہاں سنی اتحاد کونسل کے ٹکٹ پر علی امین کے بھائی فیصل امین اب میدان میں ہے جس کے ساتھ پی پی پی کے عبدالرشید خان، تحریک لبیک کے اختر سعید اور ن لیگ کے ضمیر حسین کا مقابلہ ہے۔پی کے 91 کوہاٹ پر اے این پی کے امیدوار کے انتقال کے باعث انتخابات نہیں ہوئے تھے جس پر اب سنی اتحاد کونسل کے داؤد شاہ اور آزاد امیدوار عبدالصمود میں سخت مقابلہ متوقع ہے جبکہ جماعت اسلامی کی صوفیہ بانو، مرکزی مسلم لیگ کے محمد ظاہر بھی میدان میں ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات میں مجموعی طور پر 14لاکھ 71 ہزار سے ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں گے جس کے لیے مجموعی طور پر 892 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں جس میں 139 پولنگ اسٹیشن زیادہ حساس قرار دئے گئے ہیں۔
اسی طرح پنجاب اسمبلی کے 12 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا جن میں پی پی 22 چکوال کم تلہ گنگ، پی پی 32 گجرات، پی پی 36 وزیرآباد، پی پی 54 نارروال، پی پی 93 بھکر، پی پی 139 شیخوپورہ، لاہور میں پی پی 147، پی پی 149، پی پی 158، پی پی 164، پی پی 266 رحیم یار خان اور پی پی 290 ڈی جی خان شامل ہیں،پنجاب کے 14حلقوں کے ضمنی الیکشن میں 40 لاکھ 44 ہزار 552 ووٹرز اپنا رائے حق دہی استعمال کریں گے، ان میں 21 لاکھ 77 ہزار 187 مرد اور 18 لاکھ 67 ہزار 365 خواتین شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خالی کردہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 119 پر ضمنی الیکشن میں کل 9 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں مسلم لیگ ن کے علی پرویز ملک اور سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق سمیت مزید 7 امیدوار میدان میں ہیں۔لاہور کے حلقہ این اے 119 میں مسلم لیگ ن کے علی پرویز ملک اور سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہےاس حلقے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 30 ہزار 167 ہے جبکہ 2 لاکھ 48 ہزار581 خواتین اور 2 لاکھ 81 ہزار 586 مرد ووٹرز ہیں، کل 338 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے۔لاہور کے 4 صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں سے پی پی 147 سے کل 11 امیدوار مدمقابل ہیں، حمزہ شہباز کی خالی کردہ صوبائی اسمبلی کی سیٹ پر مسلم لیگ ن کے ملک ریاض، سنی اتحاد کونسل کے محمد خان مدنی اور 9 دیگر امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔پی پی 147 میں کل ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 74 ہزار 847 ہے، مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ ایک ہزار 680 اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 73 ہزار 167 ہے۔اس حلقے میں کل 232 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، مردوں کے لیے 95 جبکہ خواتین کے لیے 91 اور مشترکہ 46 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، کل 679 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، جہاں مردوں کے لیے 360 جبکہ خواتین کے لیے 319 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔
لاہور کے حلقہ پی پی 149میں علیم خان کی چھوڑی گئی نشست پر کل 14 امیدوار میدان میں ہیں، اس حلقے سے استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار شعیب صدیقی اور سنی اتحاد کونسل سے ذیشان رشید جبکہ 12 مزید امیدوار میدان میں ہیں۔پی پی 149 میں کل ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 45 ہزار 448 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 80 ہزار 879 اور خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 64 ہزار 569 ہے۔اس حلقے میں کل 218 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، مردوں کے لیے 64 جبکہ خواتین کے لیے 64 اور مشترکہ 90 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، کل 645 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، مردوں کے لیے 342 جبکہ خواتین کے لیے 303 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے۔ حلقہ پی پی 158 سے کل 22 امیدوار قسمت آزما رہے ہیں، اس حلقے سے شہباز شریف کی خالی کردہ سیٹ پر سنی اتحاد کونسل کے مونس الہٰی، مسلم لیگ ن کے چوہدری محمد نواز جبکہ 20 مزید امیدوار الیکشن لڑرہے ہیں۔اس حلقے پر کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 85 ہزار 616 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 2 ہزار 818 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 82 ہزار 798 ہے۔اس حلقے میں کل 116 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، جن میں مردوں کے لیے 44 جبکہ خواتین کے لیے 43 اور مشترکہ 29 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، جہاں کل 350 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں، مردوں کے لیے 193 جبکہ خواتین کے لیے 157 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔ہ پی پی 164 سے بھی شہباز شریف کی خالی کردہ نشست پر کل 20 امیدوار الیکشن میں حصہ لیں رہے ہیں، اس حلقے سے سنی اتحاد کونسل سے محمد یوسف، مسلم لیگ ن کے راشد منہاس جبکہ 18 مزید امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔پی پی 164 میں کل ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 43 ہزار 395 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد 80 ہزار 338 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 63 ہزار 057 ہے۔اس حلقے میں کل 99 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، مردوں کے لیے 31 اور خواتین کے لیے 30 اور مشترکہ 38 پولنگ اسٹیشنز قائم ہیں، جہاں کل 272 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں مردوں کے لیے 152 جبکہ خواتین کے لیے 120 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔

Leave a reply