مزید دیکھیں

مقبول

سفاک خاتون نے اپناراستہ کاٹنے والی بلی کو زندہ جلا دیا

مراد آباد: بھارت میں ایک ظالم خاتون نے سڑک...

ننکانہ: بچیکی خواتین کالج میں حراسانی انکوائری، انصاف جیتے گا یا اثر و رسوخ؟

ننکانہ صاحب،باغی ٹی وی(نامہ نگاراحسان اللہ ایاز) گورنمنٹ ایسوسی...

یورپی یونین کو پاکستانی برآمدات میں گزشتہ مالی سال 2 فیصد اضافہ

گذشتہ مالی سال یورپی یونین کو پاکستانی برآمدات...

بے نظیر شہید کے بعد دہشتگردی میں تیزی آئی،بلاول بھٹو

اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری...

ہمارے خطے میں بڑی طاقتوں کی مداخلت بڑھ گئی ہے ،خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ہمارے خطے میں بےامنی ہے، یہاں بڑی طاقتوں کی مداخلت بڑھ گئی ہے، ہمیں اپنے مفادات کے تحفظ کےلئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر ضرور جمع ہونا چاہیے۔ ہمارے خطے میں بڑی طاقتوں کی مداخلت بڑھ گئی ہے، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ تکمیل کے مراحل عبور کر لے گا۔
مقامی ٹی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان کامیاب رہا۔خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی ہمارا مشترکہ مسئلہ ہے، اسے کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے، دونوں برادر ممالک مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر کے دورے سے اگر کسی کو بھی درد یا تکلیف ہو تو اس کی کوئی اہمیت نہیں، دراصل پاکستان کے عوام کی تکالیف کا مداوا ہونا چاہیے۔وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں ایران کے صدر کا دورہ پاکستان بہت بڑی پیشرفت تھی، تہران اور اسلام آباد کے تعلقات کی ایک لمبی چوڑی تاریخ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران کے صدر چاہتے تھے وہ ایک بڑا جلسہ کریں، سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے بعض چیزیں ہم ارینج نہ کر سکے۔وزیر دفاع نے کہا کہ یہ حکومت ایک سال کے اندر پاکستان میں نمایاں تبدیلی لے کر آئے گی، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے لئے راستے نکل آئیں گے۔ منصوبہ تکمیل کے مراحل عبور کر لے گا۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ جب طالبان نے کابل فتح کیا تو میں نے ٹوئٹ کیا تھا، جس میں کہا تھا طاقتیں تمہاری ہیں اور خدا ہمارا ہے، میں آج بھی اپنے اس ٹوئٹ پر قائم ہوں۔انہوں نے کہا کہ طالبان کی کابل میں فتح کی آج بھی تعریف بنتی ہے، جن لوگوں کے پیچھے دولت مند ممالک نہیں، انہوں نے سپر پاور کو شکست دی، وہ ایک مظلوم کی فتح تھی، جس کی میں نے تعریف کی۔وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ فلسطین کی حمایت کرنا پاکستان کا فرض ہے، جو نسل کشی آج کل غزہ میں ہو رہی ہے، دنیا کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔