ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مقروض رکن ممالک نے 2020 سے 2023 کے درمیان تقریباً 6.4 بلین ڈالر سرچارجز ادا کیے ہیں-

باغی ٹی وی : امریکی تھنک ٹینک کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اکثر غریب یا ترقی پذیر ممالک کو اپنے قرضوں پر عائد سود کے اوپر مخلتلف سرچارجز میں جکڑا ہوا ہے، جس سے عالمی عدم مساوات میں اضافہ ہوا ہے۔

بوسٹن یونیورسٹی کے گلوبل ڈویلپمنٹ پالیسی سینٹر اور کولمبیا یونیورسٹی کے انیشیٹو فار پالیسی ڈائیلاگ کی منگل کو جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مقروض رکن ممالک نے 2020 سے 2023 کے درمیان تقریباً 6.4 بلین ڈالر سرچارجز ادا کیے ہیں اور ان سرچارجز کی ادائیگی کرنے والے ممالک کی تعداد پچھلے چار سالوں میں دگنی سے بھی زیادہ ہوگئی ہے-

ضمنی الیکشن:شہروں میں دفعہ 144کے نفاذ کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی

ماہرین نے اس حوالے سے کہا کہ سرچارجز سے ادائیگیوں میں جلدی نہیں ہوتی، اس کے بجائے پہلے سے لیکویڈیٹی کی رکاوٹوں سے نبردآزما ممالک کو سزا ملتی ہے، یہ قرضوں کی ادائیگی میں پریشانیوں کو بڑھاتے ہیں اور ان قلیل وسائل کو دوسری جانب موڑ دیتے ہیں جو جدوجہد کا شکار معیشتوں کو فروغ دینے کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یوکرین، مصر، ارجنٹائن، بارباڈوس اور پاکستان جیسے ممالک سب سے زیادہ سرچارج ادا کرتے ہیں، جو آئی ایم ایف کے سرچارج کی آمدنی کا 90 فیصد حصہ ہے،یہ سرچارجز، فنڈ کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بنیادی شرح کے اوپر لگائے گئے ہیں اور آئی ایم ایف کا واحد سب سے بڑا ذریعہ آمدن ہے، جو کہ 2023 میں کل آمدنی کا 50 فیصد ہے۔

قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس کو مختص پروٹوکول واپس کردیا

دوسری جانب اپاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں ہو گا آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 29 اپریل کو ہو گا جس میں پاکستان کے لیے 1.1 بلین ڈالر قرض کی منظوری سے متعلق فیصلہ ہو گا، آئی ایم ایف کی جانب سے 29 اکتوبر کو پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کی آخری قسط کی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ جون 2023 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دی تھی جبکہ نئے آئی ایم ایف پروگرام کے لیے آئی ایم ایف مشن کا اگلے ماہ کے وسط میں پاکستان دورے کا امکان ہے۔

میں تین بار وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کی بیٹی تھی مگر مجھے بھی …

Shares: