اسلام آباد:پاکستان سمیت دنیا بھر میں محنت کشوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے، غربت، بیروزگاری، مہنگائی اور کم اجرت آج کے دور میں مزدوروں کے بڑے مسائل ہیں، ملک بھر میں آج عام تعطیل ہے، تاہم محنت کشوں کے لیے منائے جانے والے دن بھی مزدور اس دن کی اہمیت سے بے خبر اپنے بچوں کی روٹی کے لیے کام میں جتا ہوا ہےصدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے یوم مزدور کی مناسبت سے پیغامات جاری کئے ہیں-

مزدوروں کے لیے سماجی تحفظ کے پروگرام شروع کرنا ہوں گے،صدر مملکت
باغی ٹی و ی: صدر مملکت اور وزیر اعظم نے اپنے اپنے پیغامات میں پاکستانی مزدوروں محنت کشوں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا ،صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان میں محنت کش اور مزدور طبقے کے لیے ایک ایسا سازگار ماحول پیدا کریں جہاں ان کی قدر اور عزت کی جائے، آجر منصفانہ اجرت، مزدوروں کی سلامتی اور صحت کے لیے اقدامات کریں۔انہوں نے کہا کہ مزدوروں کا عالمی دن پاکستان کی سماجی اور اقتصادی ترقی کیلئے انتھک کوششیں کرنے والے محنت کشوں اور مزدوروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منایا جا رہا ہے، ہم مزدور کے وقار کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ اور ان کی تاریخی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، یکم مئی کا دن مزدوروں کے حقوق، ان کے سماجی تحفظ، منصفانہ اجرت اور کام کیلئے محفوظ ماحول کیلئے کوششیں کرنے کی یاد دلاتا ہے، اس سال مزدوروں کے عالمی دن کا موضوع موسمیاتی تبدیلیوں کے دوران کام کی جگہ پر سلامتی اور صحت کو یقینی بنانا ہے۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں مزدور اور محنت کش طبقے کو مہنگائی، ضروریات زندگی کی بڑھتی قیمتوں ، بے روزگاری، اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، محنت کش طبقے کے حالات کو بہتر بنانے کیلئے مناسب اجرت، کام کیلئے محفوظ ماحول، صحت کی سہولیات اور مزدوروں کے کے بچوں کی تعلیمی سہولیات کیلئے اقدامات شروع کیے جائیں۔آصف زرداری نے کہا کہ مزدوروں کے استحصال کے خاتمے،سماجی تحفظ کے پروگرام شروع کرنے، حقوق کے تحفظ کیلئے پالیسیوں کے نفاذ اور عمل درآمد میں ریاست کا اہم کردار ہے، آج ہم دل کی گہرائیوں سے ملک کی ترقی میں قابل ستائش کردار ادا کرنے والے اپنے مزدوروں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں خطرناک ماحول میں کام کرنے والے مزدوروں کو ضروری تربیت اور حفاظتی سامان کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی،امید ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کریں گی، استحصالی طریقوں کے خاتمے اور مزدوروں کے لیے سماجی تحفظ کے پروگرام شروع کرنا ہوں گے۔

یقینی بنائیں گے کہ مزدوروں کو رزق حلال کے حصول کیلئے موزوں ماحول میسر ہو،وزیراعظم
دوسری جانب وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری شہباز شریف نے اپنے پیغام میں رزق حلال کمانے کی خاطر مشقت اور محنت کرنے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہی لوگ ملک کی معیشت اور تعمیر و ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کررہے ہیں، جو نہ صرف اپنے خاندان کا پیٹ پال رہے ہیں بلکہ ملک کی ترقی کیلئے بھی خون پسینہ بہا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے منشور کے عین مطابق ہم پاکستانی افرادی قوت کے حقوق کے فروغ، مزدوروں کی فلاح وبہبود کے لیے اقدامات اور گھریلو ملازمتوں پر مامور افراد کیلئے قانون سازی کو بین الاقوامی معیار کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے عزم پر قائم ہیں جبکہ مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت (Occupational Safety Health – OSH) کو یقینی بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم جلد ہی اس مقصد کے لیے ایک قومی لیبر کانفرنس منعقد کریں گے۔ کان کنی کے حوالے سے OSH پر بین الاقوامی تنظیم برائے لیبر (International Labor Organisation) کے 176 ویں کنونشن کی توثیق کے لیے بھی حکومتی سطح پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ اس کا مقصد کان کنوں کے کام کے دوران تحفظ اور انکی صحت کو یقینی بنانا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت معاشی طور پر نازک دور سے گزر رہا ہے اور مجھے اس بات کا بھی بخوبی ادراک ہے کہ موجودہ مہنگائی نے ہمارے مزدور طبقے کو سب سے ذیادہ متاثر کیا ہے تاہم حکومت خصوصی سبسڈیز، سماجی تحفظ اور تخفیفِ غربت کے پروگراموں کے ذریعے اپنے معاشی طور پر کمزور ہم وطنوں کی مشکلات کے ازالے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ہم بہتر اور کم لاگت رہائش، مفت تعلیم و صحت اور سماجی تحفظ کے اقدامات کے ذریعے اپنے مزدوروں کی فلاح و بہبود کو مزید فروغ دے کر ان کے حالاتِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے، مزدور دوست پالیسیوں اور اقدامات کے ذریعے ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مزدوروں کو رزق حلال کے حصول کیلئے موزوں ماحول میسر ہو۔ اس طرح ہمارے مزدور پاکستان کی طاقت بنیں گے اس موقع پر میں بالخصوص ایسی باہمت خواتین جو اپنے خاندان کیلئے روزی کمانے کیلئے معاشرے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی ہیں انکے حوصلے وعزم کی داد دونگا اور ان کی عظمت کو سلام پیش کروں گا.وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے معیشت کو بحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ہمیں مستقل مزاجی سے بھرپور محنت کرنا ہوگی، ہمیں امید ہے کہ مالی و اقتصادی استحکام کے موجودہ مثبت رجحان کے نتیجے میں معاشی سرگرمیاں مزید بڑھیں گی اور روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، جس سے بھرپور استفادے کیلئے ہنر مند اور باصلاحیت افرادی قوت کی ضرورت ہو گی اور حکومت پاکستان افرادی قوت کو بین الاقوامی معیار پر لانے کے لیے ملک کے نوجوانوں کے لیے تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کے فروغ کے لیے متعدد منصوبے شروع کرچکی ہے۔

مرکزی مسلم لیگ مزدوروں کو ان کے حقوق دلانے کی جدوجہد جاری رکھے گی، خالد مسعود سندھو
پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یکم مئی کے دن روایتی بیان اور مزدور کی عظمت کو سلام پیش کرنے کی بجائے اعلیٰ حکام کو عملی اقدامات کرنے چاہیے۔ ملک میں بننے والی ہر حکومت نے مزدوروں کا استحصال کیا ہے۔ آج پاکستان کے 51 فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ آج میرے ملک کے مزدور کو تعلیم،صحت اور سوشل سکیورٹی جیسے حق سے محروم کر دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور مرکزی سیکرٹریٹ میں مزدورں کے حقوق کے حوالے سے جاری اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی مسلم لیگ کے نائب صدر حافظ طلحہ سعید، ترجمان تابش قیوم، جنرل سیکرٹری انجنئیر حارث ڈار سمیت دیگر قائدین نے شرکت کی۔ صدر مرکزی مسلم لیگ خالد مسعود سندھو نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہر شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ مزدور طبقے کو بنیادی حقوق فراہم کیے جائیں۔ اور سرکاری اور پرائیوٹ اداروں میں موجود مزدوروں کی تنخواہ کم از کم 50 ہزار مقرر کی جائے۔پاکستان مرکزی مسلم لیگ غریب اور مزدور طبقے کی جماعت ہے۔ہم مزدوروں کو ان کے حقوق دلانے کی جدوجہد جاری رکھے گی.

مزدور زیادہ سے زیادہ تعداد میں پاکستان پیپلز پارٹی کا حصہ بنیں،بلاول
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےمزدوروں کے عالمی دن پر پیغام جاری کیا ہے، بلاول بھٹو زرداری نے شکاگو کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا ، بلاول نےروٹی، کپڑا اور مکان کے ویژن پر کاربند رہنے کا عزم کیا اور کہا کہ پاکستان کی خوشحالی اس کے محنت کشوں کی فلاح و بہبود اور وقار سے منسلک ہے،قائد عوام شہید بھٹو نے 1972ء میں ملک کی پہلی لیبر پالیسی کے ذریعے مزدوروں کے حقوق کو تحفظ دیا، قائد عوام نے لیبر پالیسی کے ذریعے مزدوروں کو مساوی نمائندگی و بااختیار بنانے کی بنیاد رکھی،بطور وزیر اعظم، شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے وہ تمام حقوق بحال کیے جو ایک آمر نے مزدوروں سے چھینے تھے،شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے مختصر ادوارِ حکومت کے باوجود پسماندہ طبقات کو روزگار کی فراہمی کے لئے انتھک کوششیں کیں،صدر آصف علی زرداری کے سابقہ دور حکومت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور بینظیر ایمپلائز اسٹاک آپشن اسکیم جیسے قابلِ تحسین ہیں،یہ اقدام معاشی خوشحالی اور سب کے لیے روزگار کے یکساں مواقع کے متعلق پارٹی کے غیر متزلزل عزم کے آئینہ دار ہیں،لیبر پالیسی، بینظیر مزدور کارڈ اور مزدوروں کے لیے فلیٹس کی تعمیر، سندھ حکومت کے قابلِ تحسین اقدامات ہیں،سندھ اور بلوچستان کی عوامی حکومتیں بینظیر مزدور کارڈ اور بینظیر کسان کارڈ کے ذریعے محنت کشوں کو معاشی ریلیف پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں،ملک میں اس وقت بھی مزدور طبقے کو بیشمار چیلنجز کا سامنا ہے،پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتیں مزدوروں کے مسائل پر توجہ دینے کے لیے تیار نہیں ہیں،ملک بھر کے مزدور زیادہ سے زیادہ تعداد میں پاکستان پیپلز پارٹی کا حصہ بنیں، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو محنت کشوں کے مقاصد کی بھرپور حمایت اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے،پیپلز پارٹی مزید ایسی قانون سازی و اصلاحات متعارف کرائے گی جو مزدوروں کے لیے اس کی حمایت اور محافظ کی حیثیت کے عین مطابق ہوں گی،پیپلز پارٹی اور معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی محنت کش ہیں،عہد کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی استحصال کے خاتمے کے لیے سرگرم عمل اور محنت کشوں کے لئے امید و اتحاد کا کردار ادا کرتی رہے گی.

یوم مزدور ،سو شل سکیورٹی ہسپتال ملتان روڈ میں پیڈز وارڈ اور ایمرجنسی کے تعمیراتی کاموں کا افتتاح
یکم مئی/ عالمی یوم مزدور ڈے پرکمشنر سوشل سکیورٹی نے مزدوروں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ مزدوروں کے ساتھ لیبر ڈے منانے کیلئے کمشنر سوشل سکیورٹی سوشل سکیورٹی ہسپتال ملتان روڈ لاہور پہنچ گئیں۔کمشنر سوشل سکیورٹی نادیہ ثاقب نے اس موقع پر ہسپتال ملتان روڈ لاہور میں پیڈز سرجری وارڈاور نئے ایمرجنسی بلاک کے تعمیراتی کام کا افتتاح کرکے عالمی یوم مزدور ڈے پر مزدوروں اور اُن کے اہل خانہ کو تحفہ پیش کیا۔وائس کمشنر پنجاب سوشل سکیورٹی ذوالفقار علی کھرل، میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر سہیل عزیز، ڈائریکٹر جنرل ہیڈکوارٹر اظہر منہاس، ہیڈ آفس پرنسپل افسران، ڈاکٹرز، نرسسز و دیگر سٹاف بھی اس موقع پر موجود تھا۔ 8 کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والے نئی ایمرجنسی بلاک میں مزدوروں کو ایک چھت تلے علاج و معالجہ کی بہترین سہولیات میسر آئیں گی۔پیڈ زوارڈز میں سوشل سکیورٹی کے تحت مزدوروں کے بچوں کو سرجری کی سہولیات حاصل ہوں گی۔8 بیڈز پر مشتمل پیڈ ز وارڈز میں 4 ڈاکٹرز، 8 نرسسز اور پیرا میڈیکل سٹاف تین شفٹوں میں اپنے فرائض منصبی انجام دیں گے۔اس سے قبل مزدوروں کے بچوں سرجری کیلئے چلڈرن ہسپتال ریفر کیا جاتا تھا۔اس موقع پر نئے ایمرجنسی بلاک کی تعمیراتی کام کے حوالے سے کمشنر سوشل سکیورٹی کو بریفنگ بھی دی گئی۔کمشنر سوشل سکیورٹی نے متعلقہ حکام کو تین سے چار ماہ میں تعمیراتی کام کو مکمل کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ 32 پوسٹ گریجوایٹ ٹرینی ڈاکٹرز سرجری میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔جولائی میں مزید32 نئے ٹرینی سرجری ڈاکٹرز کے آنے سے ہسپتال کے سرجری کے شعبہ میں نمایاں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں پیڈ زوارڈز کے قیام سے مزدوروں کے بچوں کو علاج و معالجہ کی بہترین سہولیات میسر ہوں گی۔پیڈز وارڈز کے قیام سے مزدورں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو گا۔ مزید براں کمشنر سوشل سکیورٹی نے ہسپتال کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ مریضوں کی عیادت کی اور لیبر ڈے کی مناسبت سے مریضوں اور اُن کے اہل خانہ میں مٹھائی بھی تقسیم کی۔ کمشنر سوشل سکیورٹی نادیہ ثاقب کا کہنا تھا کہ صحت و مند خوشحال مزدور ہی ملکی معیشت کی بہتری میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق پیسی مزدوروں کو علاج و معالجہ کی بہترین سہولیات کی فراہم میں کوشاں ہے۔مزدوروں کو بہترین علاج و معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اُٹھائے جا رہے ہیں۔ عالمی مزدور ڈے کے موقع پر پنجاب سوشل سکیورٹی کے دیگر ہسپتالوں اور دفاتر میں بھی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔سوشل سکیورٹی ہسپتال کوٹ لکھپت لاہور میں چھاتی کے سرطان کی تشخیص کیلئے سکریننگ کیمپ لگایا گیا۔ کیمپ کے ذریعے خواتین کو چھاتی کے سرطان بارے آگاہی فراہم کی گئی۔کیمپ میں خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور ماہر سرجن سے علاج و معالجہ و آگاہی کی سہولیات حاصل کیں.

یوم مزدور، فیلڈ ورکرزمحکمہ کے درخشاں ستارے اور سفیر ہیں۔ثمن رائے
ڈائریکٹر جنرل بہبود آبادی ثمن رائے نے مزدوروں کے عالمی دن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاپولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ اورپی پی آئی ایف کے تمام افسران و اہلکاران اور فیلڈ ورکرزمحکمہ کے درخشاں ستارے اور سفیر ہیں۔ان سب کی وجہ سے صوبہ بھر میں خاندانی منصوبہ بندی کے سلسلہ میں فراہم کی جانے والی خدمات سے ہر شادی شدہ جو ڑا مستفید ہو رہا ہے۔صوبہ بھر میں ان بے لوث خدمات کی بدولت محکمہ بہبود آبادی کا تشخص بلند ہوا ہے۔ عوامی خدمت کو عبادت سمجھ کر عوام کی خدمت میں کوشاں ہیں۔ان کی بے لوث عوامی خدمت ایک انقلاب آفرین اقدام ہے۔جو محکمے کے ماتھے کا جھومر بن کر سامنے آیا ہے۔ محکمہ نے مختصر عرصہ میں عوامی خدمت کے سلسلہ میں چھوٹے خاندان کی اہمیت و افادیت کے سلسلہ میں جو اقدامات کئے گئے ہیں وہ کبھی بھلائے نہ جا سکیں گے۔ پا پولیشن ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کے تمام فیلڈافسران نے ہر محاذپر کارکردگی اور کامیابی کو اجاگر کرنے اور عوام الناس تک کارکردگی کو پہنچانے میں جدیدطریقہ کار سے پیش پیش رہے ہیں۔ان تمام کی ان خدمات کو کبھی نہیں بھلایا جا سکے گا۔

مزدوروں کے معاوضے میں اضافہ کر کے مسائل کومزید کم کیا جا سکتا ہے،چیئرمین سینیٹ
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قومی ترقی کی عظیم جدوجہد میں ہمارے جواں ہمت محنت کشوں کا کردار کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔پاکستان ان تمام سنہری اصولوں پر عمل پیرا ہے جن میں مزدوروں کے حقوق کی فراہمی و تحفظ ریاست کا آئین فراہم کرتا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں یکم مئی محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کی علامت کے طور پر منایا جاتا ہے اور پاکستان میں بھی محنت کشوں کے حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جاتی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہنر مند اور غیر ہنر مند مزدورں کی کم سے کم معاوضے میں اضافہ کر کے محنت کشوں کے مسائل کومزید کم کیا جا سکتا ہے۔حکومت وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کیلئے نہ صرف اندرون ملک کام کرنے والے محنت کشوں بلکہ تارکین وطن کے مسائل کے حل اور بہبود کیلئے متعدد اقدام اٹھا رہی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یکم مئی مزدوروں کے ساتھ یکجہتی کا دن ہے۔ یہ دن ہمیں ان مواقعوں کو تسلیم کرنے اور خراج تحسین پیش کرنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے جو محنت کشوں نے اپنے اپنے ممالک کی ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لئے کئے ہیں۔ موجودہ حالات کے تناظر میں یہ دن مزید اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ پاکستان کی متحرک افرادی قوت ہماری ترقی کی اصل رفتار ہے۔ حکومت کا تیز، جامع اور پائیدار ترقی کا ہدف صرف ہماری محنتی، سرشار اور پرعزم افرادی قوت کی بدولت ہی حاصل ہوسکتا ہے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یکم مئی ایک اہم دن ہے اورمزدوروں کو اپنی طویل اور مشکل جدوجہد کے اعزاز کے لئے ہر سال یکم مئی کو”یوم مزدور“ کے طور پر منایا جاتا ہے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ حکومت مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے

بھٹہ مزدوروں کے جسمانی اعضاء، جگرو گردہ کی فروخت کے گھناؤنے کا روبار کی روک تھام کیلیے خصوصی سیل تشکیل
مزدوروں کے عالمی دن کی مناسبت سے الحمراء ہال مال روڈ میں چائلڈ لیبر کے خاتمے اور انسانی سمگلنگ کی روک تھام بارے فلاحی ادارے بی ایل ایل ایف کی جانب سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے بطور مہمان خصوصی جبکہ ڈائریکٹر جنرل محکمہ محنت و افرادی قوت سیدہ کلثوم، وائس چیئرمین سوشل پروٹیکشن اتھارٹی جہاں آراء وٹو، بی ایل ایل ایف کی جنرل سیکرٹری غلام فاطمہ، مختلف سماجی رہنماؤں، نمائندگان سول سوسائٹی اور بھٹہ مزدوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا عزم ہے کہ غریب کا حق اسکی دہلیز تک پہنچا کر رہیں گے اور اس کے لیے تمام کابینہ کی ٹیم ان کی زیر قیادت دن رات عوامی خدمت میں مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ملکر اپنے بچوں کو تعلیم کی طرف لانا ہوگا تاکہ آگے بڑھ کر ملک و قوم کی خدمت کر سکیں۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ایس پی سنگا صاحب نے ووٹ کاسٹ کر کے پنجاب کو پاکستان کے اندر شامل کروایا تو اسکے ساتھ مسیحی تعلیمی ادارے لازوال کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنی پنجاب اسمبلی کے اندر پہلی تقریر میں بھٹہ مزدوروں کی بات کی اور کہا کہ مسیحی برادری ان کے سر کا تاج ہے۔ انہوں نے بھٹہ مزدوروں کو یقین دلایا کہ حکومت پنجاب ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے بی ایل ایل ایف کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ ہمیں مزدوروں کی مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے اور ہم ان مزدوروں کو حکومت پنجاب کی سولر پلیٹس، الیکٹرک موٹر سائکل اور گھروں کی تقسیم جیسے منصوبوں میں خصوصی طور پر شامل کرنے کے لئے وزیر اعلی پنجاب کو سفارشات پیش کریں گے۔ سیمینار میں بی ایل ایل ایف نے دس نکاتی ایجنڈے پر مشتمل مطالبات پیش کئیے جن میں چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے لیے حکومت اقوام متحدہ کے کنونشن کے مطابق ہر سال بجٹ میں GDP کا 9 فیصد بچوں کی صحت و تعلیم کے لیے اور بجٹ کا 3 فیصد سوشل سکیورٹی کے لیے مختص کیا جانا،حکومتی سطح پر مزدورں کے لیے متبادل معاشی سرگرمیوں و چھوٹے قرضہ جات کا فوری اجراء،ڈومیسٹک ورکرز ایکٹ 2022 کے تحت فوری طور پر رولز بنانا، معیاری اجرتوں کا تعین اور قوانین محنت کا اطلاق، مہنگائی کے تناسب سے بھٹہ مزدوروں کی اُجرت میں اضافہ،کم از کم اجرت کے قانون پر عملدرامد،حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق بھٹہ جات پر بیت الخلاء بنوانے کے احکامات، جبری مشقت کے خاتمہ کے لیے قانون سازی میں ترامیم کر کے سزاوں میں اضافہ اور پندرہ دن میں کیس کا فیصلہ کیاجانا،سوشل سکیورٹی کارڈ، بڑھاپا الا ؤنس فوتیدگی فنڈ، شادی فنڈ سولر سکیم اور الیکٹرک بائیک سکیم اور گھروں کی فراہمی تک بھٹہ مزدوروں کی رسائی یقینی بنائی جانا، اینٹوں کے بھٹوں اور دیگر شعبہ جات جن میں فوری طور پر سر وے کروایا جانا اور بھٹہ مزدوروں کی یونین سازی پر عائد پابندیاں ختم کئے جانا وغیرہ شامل تھا۔ صوبائی وزیر نے شرکاء کو یقین دلایا کہ بھٹہ مزدوروں اور فیکٹری مزدوروں کی مقرر کردہ اجرتوں پر عملدر آمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے بی ایل ایل ایف کی جنرل سیکرٹری سیدہ غلام فاطمہ کی نشاندہی پر بھٹہ مزدوروں کے جسمانی اعضاء، جگرو گردہ کی فروخت کے گھناؤنے کا روبار کی روک تھام کے لئے ایف آئی اے میں خصوصی سیل کی تشکیل اور انسدادی قانون میں ترمیم لانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ تقریب سے دیگر شرکاء نے اپنے خطاب میں بھٹہ مزدوروں کی اُجرتوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ اور گھریلو ملازمین کے حقوق کے لئے قانون کے مطابق رولز، قواعد و ضوابط بنانے اور عملدرآمد بارے اپنی ذمہ داری نبھانے کا عزم کیا

1886 کو یکم مئی کے دن امریکا کے شہر شکاگو کے مزدور، سرمایہ داروں اور صنعتکاروں کی جانب سے کیے جانے والے استحصال پر سڑکوں پر نکلے تھے لیکن پولیس نے جلوس پر فائرنگ کرکے سیکڑوں مزدوروں کو ہلاک اور زخمی کردیا تھا جبکہ درجنوں کو اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے پر پھانسی دی گئی۔شکاگو کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دنیا کے بیشتر ممالک میں یکم مئی کو محنت کشوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے.یکم مئی کو ہر سال یہ دن اس عہد کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ مزدوروں کے معاشی حالات تبدیل کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔پاکستان میں قومی سطح پر یوم مزدور منانے کا آغاز 1973 میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہوا، اس دن کی مناسبت سے ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔مزدور رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نجی شعبے میں کام کرنے والے لاکھوں محنت کشوں کو آج بھی صحت کی سہولتوں سمیت سوشل سکیورٹی تک دستیاب نہیں، مہنگائی کے دور میں بچوں کو پڑھانا اور دو وقت کی روٹی کھلانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔

Shares: