لاہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا جس کا تعلق خراسانی گروپ سے ہے۔

باغی ٹی وی : لاہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو اہم کامیابی مل گئی پولیس افسران اور اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے والے ایک ملزم کو پولیس نے لاہور کے علاقے ڈیفنس سے گرفتار کیا جس کا تعلق خراسانی گروپ سے ہے۔ملزم کے قبضے سے حملے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل ، تین پستول، پہنے کپڑے اور دستانے بھی برآمد ہوئے جبکہ ملزم کے دوسرے بھائی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیا اصل ملزم حراست میں لیے گئے نوجوان کا بھائی ہے جس کی تلاش کے لیے پولیس چھاپے ماررہی ہے۔

چھ لاکھ میں چھ پولیس اہلکاروں کی جان لینی تھی، ملزم کا انکشاف
لاہور میں پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے والے ملزم کی اصل شناخت اور اہم انکشافات سامنے آ گئے ہیں، گرفتار ملزم کا اصل نام محمد فیضان بٹ ولد فیاض احمد ہے،ملزم فیضان بادامی باغ کا رہائشی اور عمر 21سال ہے،ملزم کے پولیس کی حراست میں اہم انکشافات بھی سامنے آئے ہیں،ملزم فیضا ن افغانستان کی دہشتگرد تنظیم سے رابطے میں تھا،ملزم نے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے کا ٹاسک دہشتگردتنظیم سے ملا تھا،6لاکھ روپے میں 6پولیس والوں کو شہید کرنا تھا ۔

واضح رہے کہ ٹکسالی گیٹ لاہور میں فائرنگ سے ایک اور کانسٹیبل جاں بحق ہوا، گزشتہ 10 روز میں لاہور میں ایک سب انسپکٹر سمیت 3 اہل کاروں کو شہید اور 2 کو زخمی کیا جا چکا ہے،گزشتہ شب کانسٹیبل پر فائرنگ کرنے والے مشکوک شخص کی تصویر بھی سامنے آگئی ہے –

پولیس کا کہنا ہے کہ کانسٹیبل پر فائرنگ کرنے والا شوٹر بھاٹی گیٹ کی طرف فرار ہوا تھا، کانسٹیبل ایک دکان پر کھڑا تھا کہ اچانک ملزم نے فائرنگ کردی، پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد لاہور کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ سخت ، پولیس اہل اروں کو بلٹ پروف جیکٹ پہن کر ڈیوٹی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Shares: