ڈیرہ غازیخان(باغی ٹی وی رپورٹ)تھانہ صدر کے علاقہ جمال سرور کالونی میں عبدالقادر کی سالی آمنہ بی بی نے اپنے بھانجوں 4 سالہ عرفان،2 سالہ رضوان اور ایک بھانجی 8 سالہ مصباح کو چھریوں کے وار کرکے زخمی کردیا زخمی بچوں پر ترس نہ آنے اور اپنا غصہ ٹھنڈا نہ ہونے پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی اور کمرے کا دروازہ بند کرکے فرار ہوگئی

اچانک کام سے واپسی پر ماں نے گھر بچوں کے نہ ہونے پر کمرے کا دروازہ کھولا تو بچے آگ میں جھلس رہے تھے فورا پانی سے آگ بجھائی اور ریسکیو 1122 کوکال کر دی وقوعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کے فائر فائٹرز نے موقع پر پہنچ کر ابتدائی طبی امداد کے بعد بچوں کو علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال کے ٹراما سنٹر منتقل کردیا

ریسکیو کے مطابق 4 سالہ عرفان اور2 سالہ رضوان 50 فیصد جبکہ ان کی بہن 8 سالہ مصباح کا جسم 80 فیصد جل چکا ہے

متاثرہ بچوں کی والدہ نےمیڈیا سے گفتگو میں اپنی بہن پر الزام عائد کرتے ہوئےبتایا کہ اس کی بہن نے اس کے بچوں پر پہلے چھریوں کے وار کئے اور جب غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، اس کی بہن کو رنج تھا کہ ان کی والدہ پیسے میرے پاس جمع کرتی تھیں وہ اعلی حکام سے انصاف کی اپیل کرتی ہیں کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے

پولیس کے مطابق ڈیرہ غازیخان تھانہ صدر کے علاقہ چورہٹہ کے قریب جمال سرور میں واقعہ یہ پیش آیا جہاں پر بچوں کی والدہ نے بتایا کہ ان کے تین بچوں کو اس کی سگی خالہ آمنہ نے پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی اس کی وجہ انہوں نے پیسوں کے لین دین پر تکرار کا بتایا ہے ،

بچوں کو ریسکیو ٹیم نے علامہ اقبال ٹیچنگ اسپتال پہنچایا دیا جہاں پر شدید زخمی 8 سالہ مصباح کو تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال ملتان ریفر اور 4 سالہ عرفان اور 2 سالہ رضوان کو تشویشناک حالت میں آئی سی یو وارڈ میں منتقل کر دیا گیا

تین بچوں کو چھریوں کے وار کر کے زخمی کرنے کے معاملہ پر ڈی پی او ڈیرہ غازیخان سید علی کا نوٹس۔تھانہ صدر پولیس نے اطلاع ملتے ہی قانونی کارروائی شروع کر دی۔

ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ غازی خان کیپٹن (ر) سجاد حسن خان کاضلع ڈیرہ غازی خان تھانہ صدر کی حدود میں 03 معصوم بچوں کو تیز دھار آلہ سے زخمی اور آگ لگانے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا، ڈی پی او ڈیرہ غازی خان سے واقعہ کی رپورٹ طلب، مجرمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے کر ریڈ کرنے کے احکامات۔

آر پی او نے ڈی پی او ڈیرہ غازی خان کو فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچنے اور واقعہ کی جدید سائنسی بنیادوں پر تفتیش کرانے کے احکامات جاری کیے۔ آر پی او نے ہدایات جاری کیں کہ فرانزک ٹیموں کی مدد سے تمام شواہد اکھٹے کیے جائیں ۔ مجرمان کی گرفتاری کے لیے فوری طور پر ٹیمیں تشکیل دے کر ریڈ کیے جائیں اور متاثرین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

آر پی او کیپٹن (ر) سجاد حسن خان کا کہنا تھا کہ اندوہناک واقعہ میں ملوث مجرمان کسی رعائیت کے مستحق نہیں جنہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق تین معصوم بچوں رضوان بعمر 08 سال، عرفان بعمر 07 سال اور مصباح بعمر 03 سال کو انکی خالہ نے تیز دھار آلہ سے زخمی کر کے آگ لگائی۔

آرپی او ڈی جی خان کیپٹن (ر)سجاد حسن خان ضلع ڈیرہ غازی خان تھانہ صدر کی حدود میں 03 معصوم بچوں کو تیز دھار آلہ سے زخمی اور آگ لگانے کا واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئےفوری طور پر ٹیچنگ ہسپتال ڈی جی خان پہنچ گئے اس موقع پر ایس پی انویسٹی گیشن بختیار احمد بھی ان کے ہمراہ تھے۔

آر پی اونے ہسپتال میں زیر علاج زخمی بچوں کی عیادت کی ، ہسپتال انتظامیہ سے ملاقات کرکے زخمی بچوں کو اب تک فراہم کردہ علاج معالجہ کے بارے میں دریافت کیا اور بہترین طبعی سہولیات کی فراہمی کی ہدایات جاری کیں ۔

اس موقع پر آر پی او نےبچوں کے والدین سے خصوصی ملاقات کرکے اظہار ہمدردی کی اورانہیں مجرمان کی جلد سے جلد گرفتاری اور انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔

آر پی او نے ایس پی انوسٹی گیشن ڈی جی خان بختیار احمد کو مجرمان کی فوری گرفتاری،واقعہ کی جدید سائنسی بنیادوں پر تحقیقات اور مدعی مقدمہ سے قریبی رابطہ رکھنے کےاحکامات جاری کئے ۔

اس موقع پر آر پی او کیپٹن (ر) سجاد حسن خان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ نہایت ہی افسوس ناک ہے۔ وقوعہ میں ملوث مجرمان کسی رعایت کے مستحق نہیں ،جنہیں قرار واقعی سزا دلوانے اور مظلوم کو انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ۔

Shares: