مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کارکنوں نے ایک بار پھر پیغام دیا ہے کہ جعلی اسمبلی قبول نہیں ہیں۔ ہم عوام کی عزتِ نفس کا مقدمہ لے کر آئے ہیں۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین میں یہ نہیں کہ فوج سیاست پر بات کرے ۔ کہا جاتا ہے کہ فوج پر تنقید ملک سے بغاوت ہے ۔ جب آپ فوج میں جاتے ہہیں تو حلف اٹھاتے ہیں کہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں مگر جب فوج سیاست میں آتی ہے تو وہ حلف توڑ دیتے ہیں۔ اس لئے میں تنقید کرتا ہوں۔ ،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جلسہ میں شریک کارکنوں کا جوش وجذبہ ملین مارچ سے زیادہ ہے ۔مولانا فضل الرحمان نے کارکنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میں جس جگہ کھڑا ہوں کسی دلیل کے ساتھ کھڑا ہوں ۔ ہمیں کیا پڑی ہے کہ ہم 10 لاکھ لوگوں کو میدان میں لائیں۔ ان اسمبلیوں کو عوام کی اسبملیاں کہنا عوام کی توہین ہے۔میں آرمی چیف کو بھی جانتا ہوں اور آئی ایس آئی چیف کو بھی جانتا ہوں۔آپ جہاں سے آئے ہیں وہاں واپس چلے جائیں، میں آپ کی بہت عزت کروں گا۔ پاکستان کے قیام میں آپ کا کوئی رول نہیں۔پاکستان ہماری قربانیوں سے بنا ہے۔ آپ اگر مجھ پر رعب ڈالنا چاہتے ہیں تو یہ بھول ہے۔
Shares:








