گوجرانوالہ،باغی ٹی وی (نامہ نگارمحمدرمضان نوشاہی) ڈیفی میشن بل کیخلاف صحافی سراپا احتجاج ،آزادی صحافت پرقدغن برداشت نہیں

ڈیفی میشن بل کے خلاف پی ایف یو جے ورکرز کی کال پر مقامی صحافیوں کا پریس کلب کے باہر سیاہ پٹیاں باندھ کر زنجیریں اور منہ پر تالا لگا کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور پریس کلب پر سیاہ پرچم بھی لہرایا ،

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے ورکرز کے رہنما ملک توصیف احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 30 لاکھ روپے جرمانہ جمع کروائے بنا اپیل کے حق کو ختم کرنا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے یہ اس بل کی ظالمانہ شق ہے جو آئین پاکستان سے ٹکراتی ہے ،

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز شریف اپوزیشن کے دور میں آزاد صحافت کی سب بڑی علمبراد بنی ہوئی تھیں مگر اقتدار ملتے ہی آزاد صحافت کا نعرہ زمین بوس کر دیا ہے ،

ملک توصیف کا کہنا تھا کہ ڈیفی میشن بل میں دوسرے اور تیسرے درجے کے جھوٹے سیاستدانوں کو بھی شامل کیا جائے جو عوام سے بلند بانگ دعوے کر کے انہیں سبز باغ دکھا کر الیکشن سے قبل جو جھوٹے وعدے کرتے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کا بل منظور کیا جائے ،

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بل کا اطلاق صرف پنجاب پر ہی نہیں بلکہ کے پی ، سندھ ، بلوچستان اور آزاد کشمیر کے صحافیوں پر بھی ہو گا کیونکہ حکومت کسی بھی صحافی کو اپنے شکنجے میں لانے کے لئے دوسرے صوبوں کے صحافیوں پر پنجاب میں ڈیفی میشن بل کے تحت ٹربیونل میں ”ہتک عزت” کی درخواست دائر کرے گی کہ جس کے تحت دوسرے صوبوں میں بیٹھے صحافیوں کو بھی ٹارگٹ کیا جائے گا ،

اس لئے پاکستان بھر کے صحافیوں کو ملکر اس بل کو واپس کروانے کے لئے حکومت پر دباو بڑھانے کی ضرورت ہے ،

انہوں صحافیوں سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کی کوریج کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ کیا ہے اس موقع پر ممبر ایف ای سی افتخار علی بٹ ، مظہر ملک ، عشرت الماس چوہدری ،حافظ شاہد ، حاجی دانش باجوہ ، خالد محمود سرفرازی ، خالد بٹ ، انجینئر شہباز ، محمد علی سجن ، بابر کھوکھر، رفیق مہر سمیت دیگر صحافیوں نے بھی شرکت کی اور پنجاب حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی اور اس بل کی واپسی تک تحریک جاری رکھنے کا اعلان بھی کیا ۔

Shares: