چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس شہزاد ملک کاکہنا ہے کہ ا گر حکومت عدلیہ کا احترام نہیں کرے گی تو ہم سے بھی امید نہ رکھے۔ جسٹس شہزاد ملک نے لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہاکہ ا گر حکومت عدلیہ کا احترام نہیں کرے گی تو ہم سے بھی امید نہ رکھے۔ان کاکہنا تھا کہ حکومت سے لڑائی نہیں چاہتے، مگر تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ ان کاکہنا تھاکہ آپسی لڑائی سے ادارے کمزور ہوتے ہیں،ان لوگوں سے ہوشیار رہیں جواداروں کی لڑائی کراناچاہتے ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کا کہنا تھا عدل کرنا بہت بڑی ذمے داری ہے، ججز بغیر خوف کےکام کریں، جج کو قانون پر دسترس ہونی چاہیے اور جج کو کسی کے پریشر میں نہیں آنا چاہیے، ججز جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں، جلد اور فوری انصاف کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، پنجاب میں ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کا آغاز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی جج کسی پریشر میں نہ آئے، مجھ سمیت ہر جج کے دل میں وکیل کا احترام ہے، ہم کسی بار، کسی ادارے، کسی حکومت کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتے، ہمارے دل میں سب کا احترام ہے، تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، اگر کوئی عدلیہ کا احترام نہیں کرے گا تو ہم سے بھی توقع نہ رکھے، ہم پھر قانون کے مطابق چلیں گے۔جسٹس ملک شہزاد احمد خان کا کہنا تھا کہ آپس کی لڑائی سے ادارے کمزور ہوتے ہیں، ان سے ہوشیار رہیں جو اداروں کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ کے خواب کی تعبیر کیلئے سب کو اپنا اپنا حصہ ڈالنا ہے، یہ عدالتی نظام کسی طاقتور کیلئے نہیں کمزور کیلئے بنایا گیا ہے، طاقتور اپنا حق لے لیتا ہے لیکن مظلوم کو اس نظام میں آنے کی ضرورت پڑتی ہے، ہر پاکستانی شہری کو حق ہے کہ اس کو قانونی تحفظ حاصل ہو۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا مزید کہنا کہ آپ اپنے دل میں صرف خوف خدا رکھیں گے، آپ عرش والے خدا کا خوف رکھیں گے اور فرشی خداؤں سے نہ ڈریں۔
Shares: