رفح پر حملہ :اسرائیل کو جوابدہ بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے،ترک صدر

نیتن یاہو کو بھی ہٹلر اور ان دیگر حکمرانوں کی طرح ملامت کرکے یاد کیا جائےگا جن کی وہ پیروی کر رہے ہیں
0
90
Erdogan

استنبول: ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہےکہ اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کا قاتلانہ ٹولہ اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کیلئے قتل عام کررہا ہے کیونکہ وہ مزاحمتی قوتوں کے خلاف جنگ ہار چکے ہیں-

باغی ٹی وی : ترک صدر نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود رفح پر حملے نے اسرائیل کا گھناؤنا چہرہ واضح کردیا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کا قاتلانہ ٹولہ اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کیلئے قتل عام کررہا ہے کیونکہ وہ مزاحمتی قوتوں کے خلاف جنگ ہار چکے ہیں-

طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ہم عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود رفح پر حملہ کرنے پر اسرائیل کو جوابدہ بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے، نیتن یاہو کو بھی ہٹلر اور ان دیگر حکمرانوں کی طرح ملامت کرکے یاد کیا جائےگا جن کی وہ پیروی کر رہے ہیں.

دوسری جانب سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے اسرائیل کے لیے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ضروری قرار دے دیا،بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے کہا اسرائیل کا فلسطینی ریاست کے وجود کو تسلیم کیا جانا ضروری ہے اور یہ اس کے مفاد میں بھی ہے۔

انہوں نے کہا اسرائیل تسلیم کرےکہ وہ فلسطینی ریاست کے وجود کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا مگر یہ حقیقت ہے کہ موجودہ اسرائیلی حکومت اس بات کو نہیں سمجھ رہی اور یہ تشویش کی بات ہے مغویوں کی رہائی ہونی چاہیے، دو ریاستی حل فلسطین اور اسرائیل دونوں کے مفاد میں ہے، فریقین کو چاہیے کہ فوری مذاکرات کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتطار نہیں کرسکتے۔

سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیل یہ فیصلہ نہیں کرے گا کہ فلسطینیوں کو حق خود ارادیت ملے گا یا نہیں بلکہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین سے جڑا ہے، یہ بہت ضروری ہے کہ اسرائیل تسلیم کرے کے فلسطینی ریاست کے وجود کے بغیر اسکا وجود بھی نہیں ہوسکتا۔

واضح رہے کہ رفح میں اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کی جانب سے محفوظ قرار دیے گئے کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 75 سے زائد فلسطینی زندہ جل کر شہید اور درجنوں جھلس کر زخمی ہو گئے۔

اسرائیلی بمباری سے رفح کے پناہ گزین کیمپ میں آگ لگ گئی جس میں بڑی تعداد میں شہادتیں آگ میں جھلسنے کی وجہ سے ہوئیں، شہدا میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے، پناہ گزین کیمپ میں شمالی غزہ سے بے دخل فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں مقیم ہے، آگ میں جھلسنےکے باعث کئی افراد کی حالت نازک ہے، شہداء کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں یو این کیمپوں پر دسواں حملہ کیا ہے، 24 گھنٹوں میں 230 سے زائد فلسطینیوں کا قتل عام کیا گیا، اس سے قبل اسرائیل نے جبالیہ، نصیرت اور غزہ سٹی میں کیمپوں پر حملوں میں 160 فلسطینیوں کا قتل کیا رفح میں کیمپ پر 900 کلو سے زائد وزنی بموں کا استعمال کیا گیا، فلسطینی اتھارٹی نے مصر سے زخمیوں کو نکالنے کےلیے ایمبولینسز بھیجنے کی اپیل کی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی نے رفح میں یواین کیمپ پر اسرائیلی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کیخلاف کھلا چیلنج ہے۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے رات رفح میں حماس کے ایک کمپاؤنڈ پر حملہ کیا، حملےکے مقام پر حماس کے اہم ارکان ٹھہرے ہوئے تھے تاہم حملے سے دو روز پہلے ہی عالمی عدالت نے اسرائیل کو رفح میں فوجی کارروائی سے روکا تھا۔

دوسری جانب امریکی رکن کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو فوری طور پر رفح میں فوجی کارروائی روکنی چاہیے جبکہ اسرائیلی قانون ساز ایڈا توما سلیمان نے بھی رفح پر تازہ ترین حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلےکو پامال کیا جا رہا ہے اسرائیلی حکومت عالمی ٹربیونل کے تمام احکامات ماننے سے انکاری ہے، اسرائیلی حکومت پاگل پن، انتقامی کارروائیوں کو نئی مجرمانہ سطح پر لےجا رہی ہے۔

اقوا م متحدہ کی امدادی ایجنسی برائے فلسطین انروا کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا یو این کیمپ کو نشانہ بنانا حیران کن نہیں، اسرائیل ایک عام ریاست کے طور پر کام نہیں کر رہااسرائیل انروا کے متعدد اسکولوں پر بمباری کر رہا ہے، اسرائیل انروا کے صحت مراکز، پناہ گاہوں پر بھی بمباری کر چکا ہے، اسرائیلی بمباری میں اقوام متحدہ کے 193 کارکن مارے جا چکے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 7 اکتوبر سے اب تک 36 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں،غزہ کی وزارت صحت کا بتانا ہے کہ جنگ کے آغاز سے اب تک زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 81 ہزار 26 ہوگئی ہے۔

Leave a reply