3 ہزار سے 2500 سال قبل مسیح مصر میں کینسر کا علاج سرجری سے کرنے کی کوشش کی گئی،تحقیق

قدیم مصری کینسر کے علاج کے لیے مختلف تجربات کرتے رہے تھے
0
80

ماہرین کا کہنا ہے کہ قدیم مصر میں لوگوں کی جانب سے کینسر کا علاج سرجری کے ذریعے کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

باغی ٹی وی : ایک نئی تحقیق میں ماہرین نے کینسر کے علاج کے قدیم ترین شواہد دریافت کیے اس سے قبل بھی ہزاروں برس پرانی تحریروں سے معلوم ہوا تھا کہ قدیم مصری طبی شعبے میں کافی پیشرفت کر چکے تھے اور متعدد امراض کو شناخت کرکے علاج کرتے تھے مگر اب پہلی بار معلوم ہوا ہے کہ وہ کینسر کا علاج کس طرح کرتے تھے۔

Santiago de Compostela یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران قدیم کھوپڑیوں کی جانچ پڑتال کے دوران کینسر زدہ زخموں کے گرد سرجری کے نشانات دریافت کیے گئے جرنل فرنٹیئرز این میڈیسن میں شائع تحقیق کے نتائج کے مطابق اس سے عندیہ ملتا ہے کہ قدیم مصری کینسر کے علاج کے لیے مختلف تجربات کرتے رہے تھے۔

ایل پی جی کی قیمت میں کمی،مزید سستی ہونے کا امکان

محققین نے بتایا کہ نتائج سے طبی تاریخ کے حوالے سے ہمارے علم میں تبدیلیاں آئی ہیں، یہ کینسر کی رسولی سے متعلق سرجری کے قدیم ترین شواہد ہیں، ایسا علاج کے لیے کیا گیا یا پوسٹ مارٹم کے لیے، ہمارے لیے مصدقہ طور پر کہنا ممکن نہیں، مگر یہ واضح ہے کہ انہوں نے اس مرض کے علاج کی کوشش کی تھی۔

اس تحقیق کا مقصد یہ سمجھنا تھا کہ زمانہ قدیم میں کینسر کا کردار کیا تھا اور قدیم معاشروں میں یہ مرض کس حد تک پھیلا ہوا تھاانہوں نے 2 مصری کھوپڑیوں کی جانچ پڑتال کی جن میں سے ایک 2687 سے 2345 سال قبل مسیح کے عہد کی تھی جبکہ دوسری 663 سے 343 قبل مسیح کی تھی، پہلی کھوپڑی میں کینسر کی موجودگی کے شواہد ملے جن کے گرد سرجری کے نشانات بھی تھے۔

رفح حملے کے بعد بھی اسرائیل سے متعلق پالیسی تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں …

محققین نے بتایا کہ یہ شواہد کینسر کی رسولی کی سرجری کا عندیہ دیتے ہیں اور یہ ثابت ہوتا ہے کہ قدیم مصریوں کی جانب سے اس مرض کو سمجھنے کی کوشش کی گئی تھی، دوسری کھوپڑی میں بھی کینسر کے ایک زخم کا نشان تھا اور محققین نے بتایا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ زمانہ قدیم میں بھی کینسر کافی عام تھا قدم مصری کینسر سے واقف تھے اور اس حوالے سے شواہد 3 ہزار سے 2500 سال قبل مسیح کے عہد کی تحریروں سے ملتے ہیں۔

اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے موسم کی درست پیشگوئی کرنا بھی ممکن

Leave a reply