ترجمان پنجاب حکومت مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ’سے نو ٹو پلاسٹک ‘مہم کے تناظر میں 5جون سے غیر قانونی پلاسٹک بیگ کی تیاری، پروڈیکشن،تریسل اورخریدوفروخت پر پابندی کے لیے میکانزم پرسختی سے عملدرآمد کے لیے تیاری مکمل کرلی۔انہوں نے کہا کہ پلاسٹک کا استعمال کینسر اور دیگرمہلک بیماریوں کا موجب ،پلاسٹک کااستعمال ماحولیاتی آلودگی کو بڑھارہا ہے،5 جون سے پلاسٹک کی غیرقانونی مصنوعات بنانے والی فیکٹریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اغاز کیا جاۓ گا،اس سے قبل بارہا نوٹسز ارسال کیے جاچکے ہیں۔ ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق 75 مائیکرون سے کم حجم کے پولیتھین بیگز کے استعمال اورسنگل یوز پلاسٹک کے برتنوں پر مکمل پابندی یے، پلاسٹک کے عدم استعمال پرعوام کے لیے ’پلاسٹک موت ہے‘ کے موضوع پرآگاہی مہم کا آغاز کیاجاۓ گا۔
انہوں نے کہا کہ پبلک سروس میسجز سوشل میڈیا کے ذریعے وائرل کیے جائیں گے، شاپنگ مالز،دفاتر بس سٹینڈز،پارکس، ٹرانسپورٹس،میٹرو بسوں اور عوامی جگہوں پر پلاسٹک کی پابندی کے حوالے سے تحریری پیغامات چسپاں کیے جائیں گے۔مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اوردیگرفوڈ پوائنٹس پر گاہکوں کوپلاسٹک بیگ میں کھانا دینے پر سخت پابندی ہوگی، خلاف ورزی کرنے والے ہوٹلوں کے خلاف مکمل کریک ڈاؤن ہوگا،مالکان کے خلاف قانونی کارروائی اوربھاری جرمانے ہوں گے۔مریم اورنگ زیب کامزید کہنا تھاکہ پلاسٹک بیگز کی جگہ کاٹن بیگز یامتبادل ذرائع کی تیاری، پروڈیکشن ،خریدوفروخت اوراستعمال کو فروغ دیا جائے گا، میڈیا کو ’پلاسٹک موت ہے‘ کی آگاہی مہم میں اپنا حصہ ڈالنے کی درخواست ہے۔

Shares: