فافن کی الیکشن ٹریبیونل کی اپ ڈیٹ رپورٹ جاری

0
55
Fafen

فافن رپورٹ کے مطابق 23 میں سے 17 الیکشن ٹریبیونل فنکشنل ہیں، الیکشن ٹریبیونل میں 46 فیصد درخواست گزار پی ٹی آئی کے ہیں، 23 الیکشن ٹریبیونلز میں 377 الیکشن درخواستیں دائر کی گئیں الیکشن کمیشن نے 17 الیکشن ٹریبیونل بنائے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں لاہور ہائی کورٹ نے 6 الیکشن ٹریبیونلز بنائیں، لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ الیکشن کمیشن چیف جسٹس کی مشاورت سے ٹریبیونل بنانے کا پابند ہے، فافن رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن اور ٹریبیونلز نے درخواستوں اور اضافی درخواستوں کی تفصیلات ظاہر نہیں کیاسلام آباد ہائی کورٹ نے ریٹارئرڈ ججز پر مشتمل الیکشن کمیشن کے 2 ٹریبیونلز پر حکم امتنا دیا،فافن نے کاز لسٹ پر انحصار کیا ہے.

فافن کو صرف 171 پٹیشن کی سرٹیفائیڈ کاپیاں ملیں، پنجاب کے ٹریبیونلز سے 43، سندھ سے 53، خیبر پختونخوا سے 40، بلوچستان سے 32 اور اسلام آباد سے 3 درخواستیں ہمارے پاس دستیاب ہیں ،قومی اسمبلی سے 50، صوبائی اسمبلیوں کی 121 نتائج چیلنج ہوئے ،50 درخواست گزاروں نےقومی اسمبلی۔ 13 نے پنجاب، 18 نے سندھ، 9 نے خیبر پختونخوا ، 7 نے بلوچستان اور 3 نے اسلام اباد نتائج کو چیلنج کیا، رپورٹ کے مطابق زیادہ تر درخواستیں پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیداروں کی ہیں، الیکشن پٹیشنز میں 46 فیصد پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ، 13 فیصد جے یو آئی کی ہیں ،الیکشن پٹیشنز میں 9 فیصدپیپلز پارٹی، 8 فیصد مسلم لیگ ن ، 7 فیصد ازاد اور 4 فیصد جی ڈی اے کی ہیں ،

فافن رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی، اے این ہی اور نیشنل پارٹی کی 2 دو فیصد درخواستیں ہیں ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور این ڈی ایم نے 2 حلقوں کے نتائج چیلنج کیے، اور اسلام آباد میں تمام درخواستیں پی ٹی آئی کی ہیں پنجاب میں 72 فیصد، سندھ میں 49 فیصد، بلوچستان میں 6 فیصد درخواستیں پی ٹی آئی کی ہیں، رپورٹ کے مطابق
بلوچستان میں 25 فیصد، سندھ میں 17 فیصد، خیبر پختونخوا میں 16 فیصد درخواستیں جےیو آئی کی ہیں، سندھ میں 17 فیصد، بلوچستان میں 13 فیصد، کے پی میں 7 فیصد اور پنجاب میں 2 فیصد درخواستیں پی ٹی آئی کی ہیں، پنجاب میں 19 فیصد، بلوچستان میں 6 اور خیبر پختونخوا میں 4 فیصد درخواستیں مسلم لیگ ن کی ہیں.

Leave a reply