جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کرانے کی درخواست پر سماعت

0
69
islamabad

اسلام آباد ہائیکورٹ،جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کرانے اور اُنہیں کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے میاں داؤد ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی، وکیل میاں داؤد نے کہا کہ میں نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی تعیناتی چیلنج کی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ رجسٹرار آفس نے آپکی درخواست پر اعتراضات عائد کیے ہیں،رجسٹرار آفس کا اعتراض ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے خلاف رِٹ کیسے قابلِ سماعت ہے، میاں داؤد ایڈوکیٹ نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ فاضل جج اہلیت کے معیار پر پورا نہیں اترتے، انکوائری کروا لیں،

وکیل میاں داؤد نے 1998 کا سپریم کورٹ کے سجاد علی شاہ کیس کے فیصلے کا حوالہ دیا جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ جج کا کوئی ذاتی معاملہ سامنے آئے تو اُسکے خلاف رِٹ دائر کی جائے گی،آپ کہنا چاہ رہے ہیں کہ جج کے کنڈکٹ کا معاملہ ہو تو پھر سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت دائر ہو گی؟ وکیل میاں داؤد نے کہا کہ یونیورسٹی کے خطوط کو سوشل میڈیا پر زیربحث آ رہے ہیں،میری استدعا ہے کہ اُن خطوط کی صداقت جاننے کیلئے انکوائری کر لی جائے،میاں داؤد ایڈووکیٹ کی درخواست قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ابھی میرٹ پر نہیں جاتے، کیس قابلِ سماعت ہونے کا معاملہ پہلے دیکھیں گے،

جسٹس طارق محمود جہانگیری کو مشکوک کال اور میسجیز موصول

جسٹس طارق جہانگیری کیخلاف سوشل میڈیا مہم ، غریدہ فاروقی،حسن ایوب،عمارسولنگی کو نوٹس

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف مبینہ جعلی ڈگری کی وجہ سے سپریم جوڈیشیل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے،

تحریک انصا ف،یہودی صیہونی لابی کا گٹھ جوڑ،ثبوت سامنے آ گئے

Leave a reply