سرگودہا:ہمیں اتحاد بین المسلمین کا حیات افزاء پیغام ہر فرد تک پہنچانا ہے،ملک صہیب بھرتھ

سرگودہا ،باغی ٹی وی (نامہ نگارملک شاہنواز جالپ)صوبائی وزیر مواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران مذہبی رواداری ، بھائی چارے اور اتحاد و یگانگت کی فضا کا قیام ملک کی فکری، نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ناگریر ہے۔

سوشل میڈیا پر ہونے والی اشتعال انگیزی ، تشدد آمیزی اور فرقہ وارانہ منافرت کو موثر انداز میں گرفت میں لانا ہوگا ۔ پنجاب حکومت امن و امان کے قیام اور مذہبی رواداری کے فروغ کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے جملہ وسائل بروئے کار رکھے ہوئے ہے۔

ہمیں اتحاد بین المسلمین کا حیات افزاء پیغام ہر فرد تک اس طرح پہنچانا ہے کہ یہ پیغام کانوں سے گزر کر دلوں میں اتر جائے ۔ اس امر کا اظہار انہوں نے جمعرات کی شام کمشنر دفتر کے کمیٹی روم میں ڈویژن بھر میں عاشورہ محرم کے کیے گئے انتظامی و سیکیورٹی اقدامات کے جائزہ اجلاس میں کیا۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اتحاد سے ملک دشمن عناصر کے مذموم مقاصد کو ناکام اور ملک میں پُرامن مذہبی فضا کے قیام کو موثر بنائیں۔ انہوں نے متعلقہ افسران پر زور دیا کہ وہ محرم جلوسوں کے روٹس کا ایک بار پھر معائینہ کریں جہاں پیچ ورک کرنا مقصود ہو فوری کروایا جائے، فیسکو حکام جلوس روٹس پر لٹکتی تاروں کو فوری درست کرے۔

کمشنر محمد اجمل بھٹی نے کہا کہ ڈویژن سطح پر بین المسالک رواداری ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور موجودہ مستحکم پر امن ماحول کو مزید موثر اور مضبوط بنانے کے لیے محرم الحرام کے حوالے سے امن وفود، تمام تحصیل ہیڈکوارٹرز کے دورے اور مقامی انتظامیہ ، علماء اور مذہبی شخصیات کے ساتھ اجلاس کیے جاچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء اس امر پر متفق ہیں کہ کسی مسلمان کی دل آزاری نہ کی جائے۔ جس کےلیے اپنے مسلک کو چھوڑو نہ اور دوسروں کو چھیڑو نہ کی پالیسی پر سختی سے کار بند رہیں گے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تمام اعزازی جلوسوں کے روٹس پر ہر قسم کے انتظامات کیا جارہا ہے۔ سڑکوں کو پیچ ورک ، سٹریٹ لائٹس کو فنکشنل اور تجاوزات کو ہٹا یا جارہا ہے۔ محکمہ صحت کا پلان بھی فائنل ہوچکا ہے۔ بجلی کی بندش کی صورت میں متبادل انتظام بھی کیے گئے ہیں۔

ریجنل پولیس آفیسر شارق کمال صدیقی نے بتایا کہ عاشورہ تک ڈویژن کے چاروں اضلاع میں مجموعی طور پر 5457 مجالس برپا ہوں گئیں جن میں اے کیٹیگری کی 216, بی کیٹیگری کی 306 اور سی کیٹیگری کی 4935 مجالس شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چاروں اضلاع میں 1220 اعزداری جلوس برآمد ہوں گے۔ جن میں اے کیٹیگری کے 172, بی کیٹیگری کے 138 اور سی کیٹیگری کے 910 جلوس ہوں گے۔ تمام مجالس و جلوسوں کی سیکورٹی کے لیے مجموعی طور پر 7683 پولیس افسران و ملازمین فرائض ادا کریں گے جبکہ 35 سو رضاکاروں کی خدمات بھی حاصل کی گئیں ہیں۔

اسی طرح ریسکیو 1122, میونسپل اداروں ، فیسکو، پی ٹی سی ایل اور سوئی گیس سمیت دیگر محکموں کے پانچ ہزار سے زائد ملازمین بھی جلوسوں اور مجالس کی ڈیوٹی پر موجود ہوں گے ۔ مرکزی جلوسوں کے روٹس پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کے علاؤہ مجالس کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کی جارہی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ چاروں اضلاع میں امن و امان کی فضاء کو برقرار رکھنے کے لیے پاک آرمی کی 7 اور رینجر کی کی 9 کمپنیاں طلب کی گئی ہیں ۔ 195 علماء کرام کے سرگودہا ڈویژن میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

قبل ازیں صوبائی وزیر ملک صہیب احمد بھرتھ نے ہائی سکیورٹی زون دیکھے اور مرکزی جلوس کے روٹ پر اہم مقامات کا جائزہ لیا اور ڈویژنل امن کمیٹی کے ارکان سے ملاقات کی۔ انہیں بتایا گیاکہ جلوس کے شرکا کیلئے سکیورٹی کے ساتھ ساتھ سبیل، لنگر اور میڈیکل کیئر کے انتظامات مکمل ہیں۔

اجلاس میں کمشنر سرگودہا ڈویژن محمد اجمل بھٹی ، آرہی او شارق کمال صدیقی ، ڈپٹی کمشنر سرگودہا کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر خان اور ڈی پی او سرگودہا ڈاکٹر اسد اعجاز ملہی کے علاؤہ خوشاب ، میانوالی اور بھکر کے ڈپٹی کمشنرز اور ڈی پی اوز سمیت دیگر سیکورٹی ، انتظامی اداروں کے افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔

Leave a reply