امریکی صدارتی انتخابات، ایلون مسک بھی ٹرمپ کی مدد کو آ گئے

0
83
Donald Trump

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ صدر بنے تو غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری میں دس گنا اضافہ کریں گے،ٹرمپ بعض مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ کے صدر بننے کی صورت میں غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں کے لیے نیشنل گارڈز اور فوج تعینات کیے جانے کاامکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ بعض مسلم ملکوں کے لوگوں کا امریکا میں داخلہ بند کرنے اور غیر قانونی تارکین وطن کے امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کی شہریت پر پابندی لگانے کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں،ٹرمپ نے عہد کیا ہے کہ وہ صدر بائیڈن، اُن کے اہلخانہ اور اپنے تمام سیاسی مخالفین کے خلاف بھی مقدمات شروع کریں گے،ٹرمپ اس معاملے پر بھی غور کر رہے ہیں کہ وائٹ ہاؤس میں واپسی پر حکومتی طاقت کا توازن صدر کے حق میں کر دیا جائے، بیشتر درآمدی مصنوعات پر نیا ٹیکس اور چین پر تجارتی پابندیاں لگائی جائیں، نیٹو کو کمزور کر دیا جائے اور یوکرین جنگ ختم کرائی جائے۔

دوسری جانب نامور امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز نے اپنے ادارے میں ڈونلڈ ٹرمپ کو انتہائی خطرناک شخص قرار دیتے ہوئے امریکا کی صدارت کے لیے ناموزوں شخص قرار دیا ہے، اخبار نے اپنے ادارے میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے الفاظ، اپنے افعال اور اپنے اقدامات میں انتہائی خطرناک ہیں، انہیں دنیا کا سب سے اہم کام سونپا نہیں جا سکتا، ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ذات کو ملک پر فوقیت دیتے ہیں، وہ ان قوانین سے سخت نفرت کرتے ہیں جن کے تحت امریکی شہری اپنی زندگیاں گزارتے ہیں، ریپبلکن پارٹی جو کبھی امریکا کی بہترین سیاسی جماعت ہوا کرتی تھی وہ ایک ایسے شخص کی خدمت کر رہی ہے جو صدارتی نامزدگی کے لیے بالکل بھی موزوں نہیں ہے۔

علاوہ ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس،ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ارب پتی ایلون مسک بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی مدد کے لئے میدان میں آ گئے ہیں، ایلون مسک نے ٹرمپ کی صدارتی مہم کے لیے بھاری رقم عطیہ کی ہے،خبر رساں ادارے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بار پھر وائٹ ہاؤس میں منتخب کرنے کے لیے کام کرنے والی ایک سپر پولیٹیکل ایکشن کمیٹی کو یہ رقم عطیہ کی ہے، عطیہ کی صحیح رقم فی الحال نہیں بتائی گئی،

ایلون مسک جس کی مجموعی دولت کی مالیت 263 بلین ڈالر سے زیادہ ہے، پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ سیاست سے دور رہنے کو ترجیح دیتے ہیں ،تاہم، وہ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو باقاعدگی سے دائیں طرف جھکاؤ رکھنے والے خیالات کی حمایت کرنے اور ڈیموکریٹس پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور خاص طور پر امریکی انتخابات 2024 کے قریب اس سرگرمی میں اضافہ ہوجاتا ہے،ایلون مسک نے ابھی تک 2024 کی صدارتی دوڑ میں کسی سیاسی رہنما کی عوامی سطح پر حمایت نہیں کی ہے تاہم، ٹرمپ کی مہم کے لیے ان کا بھاری عطیہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کی ہمدردیاں ری پبلکنز کے ساتھ ہیں ۔

Leave a reply