شہبازسپیڈ اورخود کشیاں کرتی عوام

شہبازسپیڈ اورخود کشیاں کرتی عوام
تحریر:ڈاکٹرغلام مصطفےٰ بڈانی
حکومت نے بجلی کے بعد عوام پررات کی تاریکی میں پٹرول بم گراتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9.99 روپے فی لیٹر تک اضافہ کردیا۔اس اضافہ پرمرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اپنے اخراجات کم کرنے کے بجائے عوام پر مسلسل ظلم ڈھا رہی ہے۔تنظیم کے صدر کاشف چوہدری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو چکا ہے اور اس پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے، جس سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں کے باعث پیداواری لاگت ناقابل برداشت حد تک بڑھ چکی ہے۔ بجلی اور گیس کی موجودہ قیمتوں میں کاروبار جاری رکھنا ناممکن ہوچکا ہے

پاکستان کے موجودہ حالات کی سنگینی اور حکومت کی ناکام پالیسیوں کے باعث عوام میں مایوسی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور گڈگورننس کے فقدان نے عوام کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے، جس کی وجہ سے خود کشی جیسے المناک واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے،شہباز حکومت کی موجودہ دور حکومت میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، روزمرہ کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کی قوت خرید کو ختم کر دیا ہے،آٹا، چینی، دالیں، سبزیاں اور پھل عوام کی پہنچ سے دور ہو چکے ہیں، قیمتوں میں مسلسل اضافے نے غریب اور متوسط طبقے کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔

پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ اورموجود ہ وزیراعظم شہباز شریف جس کی پہچان تیز رفتار ترقیاتی منصوبے اور انتظامی صلاحیتوں کے حوالے سے "شہباز سپیڈ” کے نام سے ہوتی تھی،آج جب میاں شہبازشریف وزیراعظم ہیں انہی کی حکومت میں عوام سے زندہ رہنے کاحق بھی چھینا جارہا ہے ،حالیہ مہینوں میں بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ نے عوام کے لئے زندگی مزید مشکل بنا دی ہے، بجلی کے نرخوں میں اضافے نے گھریلو اور صنعتی صارفین کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے، گرمیوں میں بجلی کے بل عوام کی پہنچ سے باہر ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے عوام شدید مالی دباؤکا شکار ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوگیاہے،جس کا براہ راست اثرعوام پرپڑتا ہے کیونکہ ٹرانسپورٹیشن کے کرائے بڑھنے سے اشیائے ضروریہ سمیت چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے،

قیمتوں میں مسلسل اضافے نے غریب اور متوسط طبقے کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے،کرائے اور تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں اضافے نے رہائش کو مزید مشکل بنا دیا ہے، مزدورطبقہ اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہوچکا ہے،بے روزگاری میں اضافہ ہوچکا ہے جس سے عوام مایوسی کی دلدل میں دھنس چکی ہے ، تعلیم یافتہ نوجوان روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں، مناسب ملازمتیں نہ ملنے کی وجہ سے پاکستان میں مایوسی شکار ہوکراپنی والدین کی جمع پونجی ،زمین اور مکان تک بیچ کر غیرممالک کی طرف بھاگنے پر مجبور ہوچکے ہیں ۔

صنعتوں کی بندش اور پیداوارمیں کمی کی وجہ سے روزگار کے مواقع محدود ہو گئے ہیں، جس کا براہ راست اثر عوام کےمعاشی حالات پر پڑ رہا ہے،گڈگورننس کے فقدان کی وجہ سے عوام کے مسائل حل ہونے کی بجائے ان میں اضافہ ہورہا ہے، انتظامی معاملات میں شفافیت اور اقرباء پروری نے عوامی اعتماد کو مجروح کر دیا ہے، سرکاری اداروں میں بدعنوانی اور نااہلی کے واقعات عام ہیں، جس کی وجہ سے عوامی مسائل کے حل کی طرف کسی کی توجہ نہیں ہے، حکومتی فیصلوں میں شفافیت کی کمی اور احتسابی نظام کی ناکامی نے عوام کی مایوسی میں اضافہ کیا ہے، جس کی وجہ سے عوام کا اعتماد حکومت پر سے اٹھ چکا ہے،حکومت کی ناکام پالیسیوں اور بڑھتی ہوئی مشکلات کے باعث خودکشی کے واقعات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، ملک کے مختلف حصوں سے خودکشی کے المناک واقعات کی خبریں موصول ہو رہی ہیں،مالی مشکلات کی وجہ سے خاندانی جھگڑے اور مسائل بھی بڑھ رہے ہیں، جو خودکشی کے واقعات میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں،جن میں زیادہ تر افراد مالی مشکلات، بے روزگاری، اور مہنگائی کے باعث اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے پرمجبورہوجاتے ہیں۔

میاں شہباز شریف کی حکومت کو عوامی مسائل کے حل میں ناکامی کی وجہ سے عوامی ردعمل بھی شدید ہو رہا ہے، عوام حکومت سے نالاں اور مایوس ہوچکی ہے، مختلف طبقات کی طرف سے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، جن میں مزدور، کسان، اور طلباء بھی شامل ہیں،یہ مظاہرے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف عوامی عدم اعتماد ہیں،دوسری طرف سیاسی مخالفین بھی حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کر کے عوامی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،آئے روز حکومتی ترجمانوں کی بونگیوں کی وجہ سے حکومت کے خلاف عوام کا غم وغصہ مزیدبڑھ رہاہے،

کیا یہی ہے وہ شہباز سپیڈ ہے۔؟ جس کے شہباز شریف کی حکومت نے تیز رفتار ترقیاتی منصوبے اور عوامی فلاح و بہبود کے وعدے کیے تھے،شہبازحکومت عوام کوکوئی ریلیف تو نہ دے سکی لیکن شہبازسپیڈکے پیداکردہ حالات نے عوام کوخودکشیاں کرنے پرمجبور کردیا ہے

موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ہم حکومت وقت کو صر ف صائب مشورہ ہی دے سکتے ہیں کہ حکومت کو فوری طورپر مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس سے بجلی، پٹرول اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی ممکن ہو، عوام کی زندگی کو آسان بنانے کے لئے شفاف اور قابل عمل پالیسیاں بنائی جائیں اور عوام کوآئی ایم ایف کے بنائے گئے بجٹ سے بھی چھٹکارادلایاجائے،ان اقدامات سے عوام کوکچھ ریلیف ملے گا تو حکومت پر عوام کا اعتمادبھی بحال ہو گا ، ورنہ "شہباز سپیڈ” کا نعرہ عوام کی نظر میں اپنی وقعت کھو چکا ہے ۔ عوامی مسائل کے حل اور معیشت کی بحالی کے لئے حکومت کی طرف سے فوری اور عملی اقدامات وقت کی آواز اوراہم ضرورت ہیں۔

Leave a reply