صحافیوں کے قتل میں اضافہ، عالمی تنظیم کا اظہار تشویش

0
52
CPJ

نیویارک: عالمی صحافتی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے) نے پاکستان میں صحافیوں کے قتل میں حالیہ اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم نے پاکستانی حکومت سے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔سی پی جے کے پروگرام ڈائریکٹر کارلوس مارٹنیز نے ایک بیان میں کہا، "پاکستان میں صحافیوں کے خلاف تشدد کی یہ لہر انتہائی تشویشناک ہے۔ حکومت کو فوری طور پر اس صورتحال کو سنجیدگی سے لینا ہوگا اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا۔”تنظیم کے مطابق، رواں سال کے آغاز سے اب تک پاکستان میں سات صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔ حالیہ واقعہ 14 جولائی کو پیش آیا جب صحافی ملک حسن زیب کو نامعلوم افراد نے قتل کر دیا۔ مارٹنیز نے اس واقعے پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے کہا، "ہم پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک حسن زیب کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرے اور انہیں سزا دلوائے۔”
سی پی جے کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان میں صحافیوں کے قتل کی شرح میں گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ رجحان نہ صرف پاکستان میں آزادی صحافت کے لیے خطرہ ہے بلکہ ملک کی جمہوریت کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔پاکستان کے متعدد صحافتی تنظیموں نے بھی اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افزال بٹ نے کہا، "ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صحافیوں کی حفاظت کے لیے خصوصی اقدامات کرے۔ ہمیں ایک ایسا نظام چاہیے جو صحافیوں کو دھمکیوں اور حملوں سے محفوظ رکھ سکے۔”
اس صورتحال پر پاکستان کے وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم نے صحافیوں کی حفاظت کے لیے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے جو ان واقعات کی تحقیقات کرے گی اور مجرموں کو سزا دلوانے کے لیے کام کرے گی۔”تاہم، اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے یہ اقدامات ناکافی ہیں۔ ایک اپوزیشن رہنما نے کہا، "حکومت کو چاہیے کہ وہ صحافیوں کی حفاظت کے لیے ایک جامع قانون سازی کرے اور اس پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائے۔”
عالمی برادری بھی اس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا، "ہم پاکستان میں صحافیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد پر شدید تشویش رکھتے ہیں۔ ہم پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنائے اور ان کے خلاف ہونے والے جرائم کی مکمل تحقیقات کرے۔”
ماہرین کا کہنا ہے کہ صحافیوں کے خلاف یہ بڑھتا ہوا تشدد پاکستان میں آزادی اظہار رائے اور جمہوریت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت، سول سوسائٹی اور میڈیا کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

Leave a reply