بنوں واقعہ،تحقیقات کر کے ذمہ داران کو سز ا دی جائیگی،بیرسٹر سیف

0
72
saif

بنوں واقعے پر مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا بیان سامنے آیا ہے
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ تمام صورتحال کی خود نگرانی کر رہے ہیں،وزیر اعلی کی ہدایت پر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر مظاہرین کیساتھ مذاکرات کر رہے ہیں تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جائے،واقعے کی مکمل آزادانہ تحقیقات کر کے ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائیگی،وزیراعلیٰ نے انتظامیہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے، عمائدین کے ساتھ مذاکرات کے بعد صورتحال بہتر ہو رہی ہے -وزیر اعلی نے زخمیوں کو ایمرجنسی بنیادوں پر بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے،: پر امن احتجاج کرنا ہر شہری کابنیادی آئینی اور قانونی حق ہے، تمام شہریوں سے پرامن رہنے کی اپیل ہے-عوام کو امن کے مطالبے کے لئے حق حاصل ہے کہ وہ اجتماعات کریں،تاہم قانون ہاتھ میں نہ لیں، ناخوشگوار واقعہ کی وجہ سے فائرنگ ہوئی ہے، اور حالات خراب ہوئے ہیں،

واضح رہے کہ بنوں میں امن مارچ کے دوران فائرنگ ہوئی ہے جس کے نتیجے میں دو افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ 20 سے زائد زخمی ہیں، بنوں میں ہزاروں افراد امن کا مطالبہ لے کر سڑکوں پر نکلے تھے، اس دوران امن مارچ کے شرکا نے کینٹ کے قریب جا کر پتھراؤ کیا اور جلاؤ گھیراؤ کیا، اس دوران کچھ افراد نے جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کو روکا تو مارچ کے شرکا مزید مشتعل ہو گئے، اسی دوران مبینہ طور پر آپسی فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئی ہیں، زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے

کچھ تصاویر سامنے آئی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بنوں امن مارچ کے شرکا مسلح تھے اور فائرنگ کرتے بھی دکھائی دیے،

لاہور سے صحافی سید امجد حسین بخاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ بنوں میں فائرنگ اور شہریوں کی ہلاکتیں کیسے ہوئیں؟
آج بنوں کے عوام نے تاریخ ساز امن مارچ کیا۔ جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے چالیس سے پچاس ہزار افراد شریک ہوئے۔ اس واقعے کے دوران پی ٹی ایم کے ورکرز نے کینٹ کی طرف جانے کا اعلان کیا، جسکی مخالفت جے یو آئی نے کی۔ اس دوران دونوں گروپوں کی جھگڑا ہوا اور فائرنگ ہوئی، اس واقعے کو سیکورٹی فورسز سے جوڑا جارہا ہے جو کہ خود دہشتگردی سے متاثر ہے، جو روزانہ اپنے جوانوں کی قربانیاں دے رہے ۔ جے یو آئی اور پی ٹی ایم کارکنان میں جھڑپ کا واقعہ کینٹ سے تقریباً ہزار میٹر دور پیش آیا۔ اب کینٹ سے اتنی دوری پر ہونے والے واقعے کو فورسز سے جوڑنا سمجھ سے بالا ہے۔

ایک صارف قاسم نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ آج بنوں امن مارچ کی وڈیو ہے. سیکیورٹی اہلکار کینٹ کے اندر کھڑے ہیں، اور باہر سے انٹری صرف کپڑے کی کناتوں کے ذریعے سے بند کی ہوئی ہے. یہ بالکل وہی جگہ ہے جہاں تین دن پہلے خود کش دھماکہ اور حملہ ہوا تھا، اسی لئے اس جگہ کو گیریژن کی سیکیورٹی نے بند کیا ہوا ہے، باہر سے امن مارچ کے شرکا گزر رہے ہیں سیکیورٹی اندر تعینات ہے. پھر یہ ہوا کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے کچھ لوگوں نے گیریژن میں داخل ہونے کی کوشش کی جنہیں جے یو آئی اور جماعت اسلامی کے لوگوں نے روکا لیکن پی ٹی ایم وہ گدھ ہے جو ایک لاش کے لیے پورے شہر کے مرنے کی دعا کرتا ہے. جب کینٹ میں داخلے کی کوشش کی پھر گیریژن سیکورٹی نے وہی کام کیا جو ان کا کرنے کا تھا، یعنی mob کو کینٹ میں داخل ہونے سے روکنا. وہ لوگ جو پوچھتے تھے کہ نو مئی کو سیکیورٹی کہاں تھی وہ آج کہہ رہے ہیں کہ سیکیورٹی نے بنو کینٹ میں لوگوں کو داخل ہونے کیوں نہیں دیا.

https://twitter.com/QaimKhanisays/status/1814232163333841387

ضلع بنوں کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ضلع بنوں کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی، محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے اعلامیہ جاری کردیا ،اسپتالوں میں ایمرجنسی بنوں میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر نافذ کی گئی م ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکلس سمیت تمام ہیلتھ سٹاف کو الرٹ رکھا گیا ہے، ڈی ایچ او بنوں کو ضلعی انتظامیہ، ریسکیو،ریلیف ٹیموں سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی گئی.

Leave a reply