ایک جماعت کو سندھ کی ترقی پسند نہیں،وزیراعلیٰ سندھ

0
112
murad ali shah

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 1.27 ملین ایکڑ زرعی اراضی کو بچانے کے لیے ونگو موڑ کے مقام پر دھورو پُران تا شکور جھیل پانی کے قدرتی راستوں کی بحالی کی افتتاح تقریب سے خطاب کیا ہے

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایل بی او ڈی پرانے قدرتی پانی کے راستے بحال کردیئے ،وزیراعلیٰ سندھ نے ڈھورو پران تا شکور ڈنڈھ تک پانی کے راستے کی بحالی کے منصوبے کا افتتاح کر دیا، صوبائی وزیر ایریگیشن جام خان شورو اور منتخب رہنما بھی موجود تھے۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آر ڈی 210 اسپائنل اسکیپ ریگولیٹر کا بھی افتتاح کر دیا ،اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اب بدین، میرپورخاص، سانگھڑ اور نواب شاہ اضلاع کی بارہ لاکھ ستر ہزار ملین ایکڑ سے زائد زمینیں سیلابوں میں نہیں ڈوبینگی،پانی کی نکاسی کے پرانے راستوں کی بحالی میرپور خاص اور نواب شاہ ڈویژن کے عوام کا پرانہ مطالبہ تھا، ایل بی او کی ڈیزائن پر شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی اعتراضات کئے تھے کیونکہ اس سے قدرتی پانی کے راستے بند ہو گئے تھے، ایل بی او ڈی 1980 کی دہائی کا منصوبہ تھا اور یہ منصوبہ واپڈا نے تعمیر کیا تھا،سندھ حکومت نے ایل بی او ڈی کے ڈزائن میں کچھ ترامیم کر کے پرانے پانی کے راستے بحال کر دیئے ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو کا حکم تھا کہ پرانے پانی کے راستوں کی بحالی کا پروجیکٹ مکمل کر کے زرعی معیشیت کو ترقی دی جائے،

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے بعد حکومت نے نوکریاں دینا شروع کیں، گریڈ 16 سے اوپر کی 16 ہزار سے زائد نوکریاں دے چکے ہیں، لیکن ایک جماعت کو سندھ کی ترقی پسند نہیں، اس نے اسٹے لے لیا، کورٹ سے بھی تاریخ پر تاریخ ملتی رہی، عوام سے کیے گئے سارے وعدے پورے کریں گے اور سرخرو ہوکر ان کے پاس جائیں گے،

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا مزیدکہنا تھا کہ سندھ میں سیلاب آیا تو چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے اس مسئلے کا ہر صورت حل چاہیے۔ بلاول بھٹو کی ہدایت تھی کہ زرعی معیشت کو ترقی دی جائے، سانگھڑ سے عمر کوٹ تک ایک ڈرین اور انڈر پاس بنایا جارہا ہے، 2022 کا سیلاب آیا تو لوگوں نے کہا حکومت کو اپنی غلطیاں درست کرنی چاہئیں، میں جام خان شورو کو مبارکباد دیتا ہوں، کم وقت میں حل نکال کر دیا۔

Leave a reply