پاکستان ہاکی فیڈریشن کا خصوصی تربیتی کیمپ: 40 نوجوان کھلاڑی منتخب

پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) نے ملک کی قومی کھیل کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ فیڈریشن نے 40 نوجوان اور با صلاحیت کھلاڑیوں کو ایک خصوصی تربیتی کیمپ کے لیے منتخب کیا ہے، جو 31 جولائی سے اسلام آباد کے نصیر بندہ ہاکی سٹیڈیم میں شروع ہوگا۔یہ کیمپ صرف ایک معمولی تربیتی سیشن نہیں ہے۔ یہ پاکستان کی ہاکی ٹیم کے مستقبل کو شکل دینے کا ایک اہم موقع ہے۔ اولمپیئن شیخ عثمان، جو کیمپ کے کمانڈنٹ ہیں، اس کیمپ کی قیادت کریں گے۔ ان کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ ان نوجوان کھلاڑیوں میں چھپی ہوئی صلاحیتوں کو نکھاریں اور انہیں عالمی معیار کے کھلاڑی بنائیں۔
کیمپ میں شامل کھلاڑیوں کی فہرست پاکستان کے ہر کونے سے آنے والے ٹیلنٹ کی عکاسی کرتی ہے۔ گول کیپرز عبداللہ اشتیاق خان، منیب الرحمن اور علی رضا جیسے کھلاڑی ٹیم کی آخری دفاعی لائن کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں۔ محمد عبداللہ، احتشام اسلم اور محمد سفیان خان جیسے فارورڈز اپنے حملہ آور کھیل سے حریف ٹیموں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔میدان کے درمیانی حصے کو سنبھالنے کے لیے عماد شکیل بٹ، ابوبکر محمود اور ارشد لیاقت جیسے کھلاڑی موجود ہیں۔ یہ کھلاڑی ٹیم کے "انجن” کی حیثیت رکھتے ہیں، جو حملے اور دفاع کے درمیان توازن برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
کیمپ میں شامل دیگر نام جیسے ذکریا حیات، غضنفر علی، حماد الدین انجم اور رومان، پاکستان ہاکی کے مستقبل کے ستارے ہیں۔ ان کھلاڑیوں میں وہ صلاحیت ہے جو پاکستان کو دنیا کی بہترین ٹیموں میں شامل کر سکتی ہے۔اس کیمپ کا مقصد صرف کھلاڑیوں کی جسمانی صلاحیتوں کو بہتر بنانا نہیں ہے۔ یہ ان کی ذہنی مضبوطی، ٹیم ورک اور کھیل کے تکنیکی پہلوؤں پر بھی توجہ دے گا۔ کیمپ کے دوران، کھلاڑیوں کو جدید ترین تربیتی طریقوں سے آشنا کرایا جائے گا اور انہیں بین الاقوامی سطح کے مقابلوں کے لیے تیار کیا جائے گا۔پی ایچ ایف کے اس اقدام سے امید کی جا رہی ہے کہ پاکستان ہاکی میں ایک نیا دور شروع ہوگا۔ یہ کیمپ نہ صرف موجودہ ٹیم کو مضبوط کرے گا بلکہ آنے والے سالوں کے لیے ایک مضبوط بنیاد بھی فراہم کرے گا۔ اگر یہ کوشش کامیاب رہی تو ہم جلد ہی پاکستان کو ہاکی کے عالمی نقشے پر دوبارہ اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔

Comments are closed.