ایوان صدر میں ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور دولت مشترکہ کے درمیان تعلقات کو نئی جہت دینے کی کوشش کی گئی۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ کی قیادت میں آنے والے وفد سے ملاقات کی۔اس اہم نشست میں صدر زرداری نے پاکستان کے دولت مشترکہ کے ساتھ گہرے تعلقات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، دولت مشترکہ کا بانی رکن ہونے کے ناطے، اس تنظیم کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ یہ بیان پاکستان کی خارجہ پالیسی میں دولت مشترکہ کے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔ملاقات کا ایک اہم موضوع موسمیاتی تبدیلی تھا۔ صدر زرداری نے پاکستان پر اس کے شدید اثرات کا ذکر کیا اور بتایا کہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر سندھ میں 20 لاکھ سے زائد مینگرووز کے پودے لگانے کا ذکر کیا، جو نہ صرف ماحولیاتی توازن کو بہتر بناتا ہے بلکہ ساحلی علاقوں کو بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔
صدر مملکت نے ایک اہم معاشی پہلو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے بین الاقوامی کاربن کریڈٹ مارکیٹ میں شرکت کر کے 27 ملین ڈالر کمائے ہیں۔ یہ ماحولیاتی تحفظ اور معاشی ترقی کے درمیان ایک متوازن نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے۔2022 کے تباہ کن سیلاب کا ذکر بھی آیا۔ صدر نے بتایا کہ حکومت سندھ نے اس آفت کے بعد 20 لاکھ پائیدار مکانات کی تعمیر کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف متاثرین کو ریلیف فراہم کرے گا بلکہ مستقبل کی آفات کے خلاف بھی تحفظ دے گا۔
سیکرٹری جنرل پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ نے پاکستان کے سامنے موجود موسمیاتی چیلنجز کو تسلیم کیا اور دولت مشترکہ کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ صدر زرداری نے 2022 کے سیلاب کے دوران ان کی ذاتی توجہ اور خدمات کو خاص طور پر سراہا۔ملاقات میں دیگر اہم شعبوں جیسے تعلیم اور پارلیمانی تبادلوں پر بھی بات چیت ہوئی۔ صدر زرداری نے خاص طور پر نوجوان پارلیمنٹیرینز اور طلبہ کے درمیان روابط بڑھانے پر زور دیا، جو مستقبل کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔اس ملاقات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان اپنے بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بھی سنجیدہ ہے۔ دولت مشترکہ کے ساتھ یہ تعاون پاکستان کو اپنے مقاصد حاصل کرنے میں مدد دے سکتا ہے، خاص طور پر موسمیاتی تبدیلی، تعلیم اور پارلیمانی جمہوریت کے شعبوں میں۔

Shares: