اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوموٹو نوٹس لے کر چوہدری امتیاز کو بازیاب کروائیں۔ انہوں نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نے وعدہ کیا تھا کہ کوئی اغواء نہیں ہوگا۔اسد قیصر نے کہا کہ "کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نظام نہیں چل سکتا۔ اگر چوہدری امتیاز کے ساتھ کچھ ہوگیا تو ڈی پی او ذمہ دار ہوں گے۔ حکومتیں مستقل نہیں ہوتیں، یہ حکومت جلد ختم ہو جائے گی۔ یہ ایک پختون کا وعدہ ہے کہ اگر چوہدری امتیاز کو کچھ ہوا تو ڈی پی او سے حساب لوں گا۔ بندوق کے زور پر ملک نہیں چلایا جا سکتا۔”

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا، بلوچستان اور لاہور میں بد امنی کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ پارلمینٹ کو ہم ربڑ اسٹیمپ سمجھتے تھے اور آپ اپنے عمل سے یہی کر رہے ہو۔ تمام آفیسرز سے کہا کہ جو کام کرنا ہے قانون کے مطابق کریں، اگر کسی کے ایجنٹ بنو گے تو مشکل ہوگا۔پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما علی محمد خان نے کہا کہ "یہ ملک ہماری آنے والی نسلوں کی امانت ہے اور ہم سے حکومت اور اداروں سے پوچھ گچھ ہوگی۔ حاجی امتیاز کے ساتھ جو ہو رہا ہے جمہوری ملک میں اس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ جس شخص کو قوم نے ووٹ دیا وہ آج مسنگ ہے۔”

انہوں نے سوال اٹھایا کہ "کیا 8 فروری کے انتخابات شفاف تھے؟ 17 سیٹوں والی جماعت کو بٹھا دیا گیا ہے۔علی محمد خان نے الیکشن کمیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "15 دن گزر چکے ہیں اور الیکشن کمیشن کو جواب دینا چاہئے کہ کیا یہ توہین عدالت نہیں ہے۔”انہوں نے کہا کہ "ہم نے کبھی نہیں سنا کہ پولیس پر کوئی حملہ آور ہو کر ملزم ہی چھڑا لے۔ یہ سب کچھ مریم نواز کے پنجاب میں ہو رہا ہے۔ مریم نواز، کیا یہ آپ کر رہی ہیں؟ اگر نہیں تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔
علی محمد خان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ریورس کیا جا رہا ہے اور آپ جو ترمیم لا رہے ہیں، کیا اس کا اطلاق ماضی کے فیصلے پر ہوگا یا مستقبل کے؟ پاکستان کو ایسا ملک نہ بنائیں جہاں لوگوں کو سیاست سے نفرت ہو جائے۔”پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس نے ملک میں جاری سیاسی بحران اور حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کی۔ ان کا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس فوری طور پر سوموٹو نوٹس لے کر چوہدری امتیاز کی بازیابی کو یقینی بنائیں اور عوام کے تحفظات کو دور کریں۔

Shares: