اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی بیروت اور تہران حملوں پر تشویش

0
80
un

نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بیروت اور تہران میں ہونے والے حالیہ حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عالمی ادارے کے سربراہ کے ترجمان کے مطابق یہ حملے علاقائی کشیدگی میں خطرناک اضافے کا باعث ہیں اور امن و استحکام کے لیے بڑا چیلنج پیش کرتے ہیں۔سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ تہران اور بیروت میں ہونے والے حملے نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی امن و امان کے لیے بھی خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے پر پہنچنے کے مقاصد کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کو بھی دیکھ رہی ہے اور اس کے نتیجے میں خطے میں عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے۔
اسٹیفن ڈوجارک نے فریقین پر زور دیا کہ وہ طویل مدتی امن اور استحکام کے لیے علاقائی کشیدگی میں کمی لانے کے لیے مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا ماننا ہے کہ صرف مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے ہی مسائل کا حل نکالا جا سکتا ہے اور خطے میں پائیدار امن قائم ہو سکتا ہے۔بیروت اور تہران میں ہونے والے حملے خطے میں پہلے سے موجود تنازعات کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں حالات کشیدہ ہیں اور مختلف ممالک کے درمیان تعلقات میں تناؤ پایا جاتا ہے۔ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے اس تشویش کا اظہار عالمی برادری کے لیے ایک پیغام ہے کہ تمام فریقین کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ خطے میں امن و امان بحال ہو سکے۔اقوام متحدہ کے سربراہ کی جانب سے فریقین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تحمل اور صبر کا مظاہرہ کریں اور کسی بھی اشتعال انگیزی سے بچیں جو کہ کشیدگی کو مزید بڑھا سکتی ہے۔ اقوام متحدہ اس معاملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور عالمی برادری کو مشورہ دیتی ہے کہ وہ مسائل کے حل کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کریں۔یہ بیان عالمی سطح پر اقوام متحدہ کے امن و استحکام کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے اور اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ اقوام متحدہ کسی بھی قسم کے تشدد اور کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

Leave a reply