پاکستان میں وی پی این کی مکمل بندش ممکن لیکن کاروباری نقصانات کا خدشہ: چیئرمین پی ٹی اے

0
76
pta

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ رحمان نے جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام کو بتایا کہ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی این) کو ملک بھر میں مکمل طور پر بلاک کیا جا سکتا ہے، لیکن ایسا کرنے سے کاروبار کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے نے غیر مجاز خدمات کو روکنے کے لیے وی پی این کی وائٹ لسٹنگ شروع کر دی ہے۔ اس کے نتیجے میں، پاکستان میں ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے استعمال میں 70 فیصد کمی آئی ہے، جبکہ صرف 30 فیصد صارفین وی پی این کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔
حفیظ رحمان نے بتایا کہ ایکس نے گزشتہ تین ماہ میں پی ٹی اے کی صرف 7 فیصد شکایات پر کارروائی کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایکس کو اَن بلاک کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کے پاس ہے۔اسی موقع پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی جذبات سے متعلق پوسٹس کی بلاکنگ نہ ہونے کی صورت میں مظاہرے ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی تنقید یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر ایکس کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے، لیکن حکومت اس تنقید سے اختلاف نہیں کرتی۔یہ بیانات ایسے وقت میں آئے ہیں جب پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نگرانی اور ضابطہ کاری پر بحث جاری ہے۔ حکومت اور ریگولیٹری اداروں کا کہنا ہے کہ وہ آن لائن مواد کو قانون کے مطابق رکھنا چاہتے ہیں، جبکہ تنقید کرنے والوں کا خیال ہے کہ یہ اقدامات آزادی اظہار رائے کو محدود کر سکتے ہیں۔

Leave a reply