ڈیرہ غازیخان: تھانہ دراہمہ میں امن و امان کی بدترین صورتحال، قتل و ڈکیتی کی وارداتوں میں خوفناک اضافہ

ڈیرہ غازیخان(باغی ٹی وی رپورٹ)تھانہ دراہمہ میں امن و امان کی بدترین صورتحال، قتل و ڈکیتی کی وارداتوں میں خوفناک اضافہ ،عوام شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ دراہمہ کی حدود میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران چار افراد قتل اور متعدد ڈکیتیاں ہوچکی ہیں۔ تھانہ درخواست جمال کے رہائشی سیکیورٹی گارڈ غلام شبیر کو دانش سکول کے قریب گولی مارکر قتل کردیا گیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فارم ہاؤس ڈاکٹر زاہد فرید کھوسہ کا ہے اور جس لڑکی نے مبینہ طورپر گولی ماری اس نام م دختر جاوید سکنہ قصبہ سمینہ بتایا جارہا ہے۔

گزشتہ روز قصبہ سمینہ کے خادم حسین بھٹی کو قتل کردیا گیا جبکہ چند دن قبل مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں کاشف سرکانی نامی نوجوان کو سپر آر2 کے مقام پر مارا گیا۔

ایک شہری جوکہ تھانہ دراہمہ کے علاقے ظریف چوک کا رہائشی اللہ وسایا نائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ماہ قبل چوروں نے میرے گھر سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان چوری کرلیا جس میں نقدی سونا اور قیمتی سامان شامل ہے۔

واقعے کی اطلاع تھانہ دراہمہ پولیس کو دی گئی جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کچھ ملزمان کو گرفتار کرلیا مگر کچھ دنوں بعد پولیس نے مک مکا کرکےملزمان کو چھوڑ دیا۔متاثرہ شخص نے بتایا کہ اب پولیس مجھے ہی دھمکیاں دے رہی ہے کہ میں معاملہ کو ختم کروں ورنہ مجھے بھی جیل بھیج دیا جائے گا۔متاثرہ کی افسران بالا سے دُہائی،

تھانہ دراہمہ کے علاقے میں قتل و ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافے کی وجہ تھری اسٹار تجربہ کار انسپکٹرز کو سائیڈ لائن کرکے نا تجربہ کار سب انسپکٹرز کی بطور ایس ایچ او تعیناتی کو قرار دیا جارہا ہے۔ جس کے باعث دراہمہ میں امن و امان کی صورتحال بگڑ کر لیاری جیسی ہوگئی ہے۔ عوام گھروں میں قید ہوکر رہ گئے ہیں۔ سفر مشکل ہوگیا ہے۔ لوگ رات کی تاریکی میں سوتے نہیں بلکہ لاکھوں روپے کی نقدی اور زیورات بچانے کی فکر میں رہتے ہیں۔

عوامی حلقوں کے مطابق دراہمہ پولیس عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے،عوام کا مطالبہ ہے کہ ڈی پی او ڈیرہ غازی خان، آر پی او ڈیرہ غازی خان، آئی جی پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب نوٹس لیں اور تھانہ دراہمہ میں امن و امان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کریں۔

Leave a reply