سینیٹ میں شبلی فراز کی طرف سے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل پر شدید تنقید

0
118
shibli

سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024ء کو سپریم کورٹ پر حملہ قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں عوام کے ووٹ کی قدر کی جاتی ہے، مگر موجودہ الیکشن کمیشن کی کارکردگی سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اب یہ ایک "سلیکشن کمیشن” بن چکا ہے۔ شبلی فراز نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن نے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 90 دن کے اندر دو اسمبلیوں کے انتخابات نہیں کرائے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عدلیہ کو نظرانداز کرتے ہوئے بیوروکریسی سے آر اوز حاصل کیے، جس سے صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد میں ناکامی ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے ان کی جماعت کے انتخابی نشان کو چھین کر مضحکہ خیز نشانات دیے، اور الیکشن کے دن انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بند کر دی گئیں تاکہ لوگوں کو معلومات تک رسائی نہ مل سکے۔شبلی فراز نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کی کامیابی یقینی ہوئی، تو فارم 47 جاری کر دیا گیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی تنقید کی کہ الیکشن کے بعد آئینی راستے کو بند کرنے کے لیے قانون سازی کی گئی اور ریٹائرڈ ججز کو ٹریبونلز میں لگانے کا انتظام کیا گیا، جس نے پارلیمنٹ کے اختیار کو محدود کر دیا۔
شبلی فراز نے سینیٹ میں کہا کہ عوامی فیصلے کو روکنے کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں اور کہا کہ یہ بل بدنیتی پر مبنی ہے، جو سپریم کورٹ کے ججز پر حملہ کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرنا، چاہے آئین اور قانون کچھ بھی کہیں، ایک واضح پیغام ہے۔ان کی تنقید نے سینیٹ میں اس بل پر جاری بحث میں شدت پیدا کر دی ہے اور اپوزیشن کی طرف سے اس بل کے خلاف ایک مضبوط موقف اپنایا گیا ہے۔

Leave a reply