پاکستان کو معاشی استحکام کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے سعودی عرب اور یو اے ای کا بڑا اعلان

0
67
loan

اسلام آباد: پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے "بلومبرگ” کے مطابق دونوں ممالک نے ایک سال کے لیے پاکستانی قرضے رول اوور کرنے کا وعدہ کیا ہے۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ رول اوور کا حجم پچھلے سال جیسا ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس دو طرفہ قرضوں میں 12 بلین ڈالر ہیں جن میں پچھلے کچھ سالوں سے اضافہ ہوا ہے۔یہ اقدام پاکستان کیلئے ایک بڑا ریلیف ہے، کیونکہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ 7 بلین ڈالر کے قرض کے پروگرام کی حتمی منظوری کی اب بھی منتظر ہے۔ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے جولائی میں 37 ماہ کے قرض پروگرام کے لیے ایک معاہدہ کیا تھا۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان نے برسوں سے آئی ایم ایف کے پروگراموں پر بہت زیادہ انحصار کیا ہے۔ بعض اوقات ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر بھی پہنچ جاتا ہے اور اسے آئی ایم ایف کی طرف سے مقرر کردہ بیرونی مالیاتی اہداف کو پورا کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب جیسے ممالک کا رخ کرنا پڑتا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، پاکستان کو فی الوقت سب سے بڑا مسئلہ قرض کی واپسی کا درپیش ہے۔ تاہم، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے اس فیصلے سے حکومت کو کچھ وقت مل جائے گا تاکہ وہ اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے مزید اقدامات کر سکے۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان کی معیشت کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے، لیکن حکومت کو طویل مدتی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو اپنی برآمدات بڑھانے، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ٹیکس نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں بیرونی قرضوں پر انحصار کم کیا جا سکے۔حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ وہ ملک کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور مختلف شعبوں میں اصلاحات لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم، انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ ایک طویل اور مشکل عمل ہوگا جس کے لیے قوم کی مکمل حمایت درکار ہے۔

Leave a reply