وزیراعظم کی زیر صدارت انسداد پولیو سے متعلق اہم اجلاس: ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کا عزم

0
53
karachi meeting

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت انسداد پولیو سے متعلق ایک اہم جائزہ اجلاس آج کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں گیٹس فاؤنڈیشن کے چیئرمین بل گیٹس اور صدر گلوبل ڈویلپمنٹ ڈاکٹر کرس ایلیئاس نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کی حکومتوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور انسداد پولیو کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔اجلاس کے دوران وزیراعظم نے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے اپنی حکومت کے آہنی عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملک سے پولیو وائرس کا جڑ سے خاتمہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں صحت کے نظام اور خصوصاً انسداد پولیو کے لیے غیر معمولی مدد و تعاون پر گیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے انسداد پولیو کے حوالے سے دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے حکومت نے "ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ” اپنائی ہے۔ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ 2025 تک پاکستان سے پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کے دوران ہدایت کی کہ پولیو کے خاتمے کے لیے ریاست کے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر بچے کو ویکسین کی متعدد خوراکیں دی جائیں اور سیکیورٹی کے حوالے سے چیلنجز والے علاقوں میں بھی ہر بچے تک ویکسین کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
اجلاس کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ فرنٹ لائن ورکرز کی لگن، حکومت پاکستان کے عزم اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے پاکستان نے پولیو کے خلاف اہم پیش رفت کی ہے۔ تاہم، انہوں نے نئے پولیو کیسز کے سامنے آنے کو تشویشناک قرار دیا اور یقین دلایا کہ صوبائی حکومتوں اور شراکت داروں کے تعاون سے پولیو جیسی موزی بیماری کو شکست دی جائے گی۔گیٹس فاؤنڈیشن کے چیئرمین بل گیٹس نے انسداد پولیو کے لیے حکومتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں پولیو ویکسین کے قطرے پینے والے بچوں کی شرح میں اضافے پر اظہار اطمینان کیا۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے 40 لاکھ بچوں کو ان-ایکٹیویٹڈ پولیو وائرس ویکسین (آئی پی وی) دینے کا منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ حالیہ دنوں میں ضلع قلعہ عبداللہ اور ضلع چکوال سے ایک ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کوئٹہ اور کراچی ڈویژنز پولیو وائرس کے پھیلاؤ کے بڑے مراکز ہیں۔ انسداد پولیو کے حوالے سے نگرانی کے نظام کو بہتر بنایا گیا ہے اور پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پاکستان اور افغانستان کے درمیان روابط اور ہم آہنگی کو بڑھانے میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ ستمبر، اکتوبر اور دسمبر 2024 میں پولیو ویکسین کی ملک گیر مہم کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس مہم کے تحت ملک بھر کے تمام بچوں کو ویکسین کی خوراکیں دی جائیں گی تاکہ پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر برائے تعلیم و فنی تربیت، وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر برائے نجکاری عبد العلیم خان، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ، وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو ڈاکٹر عائشہ رضا فاروق، سیکرٹری قومی صحت ڈاکٹر ندیم محبوب اور نیشنل کوآرڈینیٹر برائے انسداد پولیو محمد انوار الحق، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹریز اور انسپکٹرز جنرل پولیس، انسداد پولیو کے بین الاقوامی شراکت داروں اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

Leave a reply