ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ: جولائی 2024ء میں 3 ارب ڈالر موصول

0
38
state bank of pakistan

کراچی: پاکستانی معیشت کے لیے ایک خوش آئند خبر سامنے آئی ہے، جس میں ترسیلات زر میں 47 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق، جولائی 2024ء کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ملک میں 3 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں۔سٹیٹ بینک کے مطابق، جولائی 2024ء میں ترسیلات زر کی مجموعی رقم 3 ارب ڈالر رہی، جو کہ پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 47.6 فیصد زیادہ ہے۔ یہ اضافہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو ظاہر کرتا ہے۔
جولائی 2024ء میں موصول ہونے والی ترسیلات زر کے اہم ذرائع میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، برطانیہ، اور امریکہ شامل ہیں۔ سعودی عرب سے سب سے زیادہ 761.1 ملین ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، جبکہ متحدہ عرب امارات سے 611.1 ملین ڈالر، برطانیہ سے 443.5 ملین ڈالر، اور امریکہ سے 300.1 ملین ڈالر موصول ہوئے۔ترسیلات زر میں اس غیر معمولی اضافے سے پاکستانی معیشت کو استحکام ملے گا، خاص طور پر ان حالات میں جب ملک کو بیرونی قرضوں کی ادائیگی اور درآمدات کے لیے زرمبادلہ کی ضرورت ہے۔ ترسیلات زر کی آمدنی ملک کی معاشی ترقی کے لیے ایک اہم ستون ہے، جو نہ صرف زرمبادلہ کے ذخائر کو مضبوط کرتی ہے بلکہ لاکھوں خاندانوں کی زندگی کو بہتر بنانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔
حکومت پاکستان اور سٹیٹ بینک کی جانب سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات، جیسے کہ بینکنگ چینلز کی بہتری اور ترسیلات زر کے لیے جدید سہولیات کی فراہمی، اس نمایاں اضافے کا ایک بڑا سبب ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ مہینوں میں بھی ترسیلات زر میں مزید اضافہ ہو گا، جس سے ملکی معیشت کو مزید تقویت ملے گی۔ماہرین کے مطابق، اگر یہی رجحان جاری رہا تو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید بہتری آئے گی، جو ملک کی معیشت کے لیے ایک خوش آئند بات ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، حکومت کی جانب سے مزید موثر اقدامات اٹھانے کی توقع کی جا رہی ہے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری اور ترسیلات زر کے حوالے سے مزید سہولیات فراہم کی جا سکیں۔یہ اضافہ نہ صرف معاشی استحکام کا باعث بنے گا بلکہ ملک کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا، جو کہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔

Leave a reply