پاکستانی کوہ پیما ایم مراد سدپارہ براڈ پیک پر زخمی: ریسکیو آپریشن جاری

0
68
murad sadpara

پاکستان کے معروف کوہ پیما ایم مراد سدپارہ براڈ پیک کی مہم جوئی کے دوران شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کیمپ ون پر پیش آیا، جہاں ان پر پتھر گرنے سے وہ شدید زخمی ہو گئے۔ایم مراد سدپارہ پاکستان کے نامور کوہ پیماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ اب تک کے ٹو سمیت 8 ہزار میٹر سے بلند چار پہاڑوں کو سر کر چکے ہیں، جو ان کی مہارت اور تجربے کا ثبوت ہے۔ اس واقعے سے پہلے، سدپارہ نے گزشتہ ہفتے کے ٹو کی بلندی سے ایک اور کوہ پیما کی لاش کو اتارنے کا مشکل کام انجام دیا تھا۔ وہ کے ٹو کی صفائی مہم کی قیادت کر رہے تھے، جو ان کے ماحولیاتی شعور اور کوہ پیمائی کے شعبے میں ان کی خدمات کو ظاہر کرتا ہے۔
بیس کیمپ سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، سدپارہ کی حالت تشویشناک ہے۔ پاکستانی کوہ پیماؤں کی برادری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زخمی کوہ پیما کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری طور پر ریسکیو کیا جائے۔ یہ مطالبہ اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے کہ براڈ پیک جیسے بلند و بالا پہاڑوں پر طبی امداد کی فوری ضرورت ہوتی ہے، اور وقت گزرنے کے ساتھ صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
اس صورتحال کے جواب میں، گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ نے مراد سدپارہ کو ریسکیو کرنے کے لیے انتظامیہ کو فوری ہدایات جاری کی ہیں۔ صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے تصدیق کی ہے کہ حکومت مراد سدپارہ کی ریسکیو میں ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی۔ریسکیو آپریشن کے حوالے سے فیض اللہ فراق نے بتایا کہ پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز نے دو مقامی پورٹرز کو براڈ پیک پر پہنچا دیا ہے۔ یہ تجربہ کار پورٹرز مراد سدپارہ کو تلاش کریں گے۔ یہ قدم اس لیے اٹھایا گیا ہے کیونکہ مقامی پورٹرز اس علاقے کی جغرافیائی صورتحال سے بخوبی واقف ہوتے ہیں اور انہیں بلند ترین پہاڑوں پر کام کرنے کا تجربہ ہوتا ہے۔
کوہ پیمائی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ براڈ پیک جیسے پہاڑوں پر ریسکیو آپریشن انتہائی مشکل اور خطرناک ہوتے ہیں۔ موسم کی تیزی سے بدلتی صورتحال، آکسیجن کی کمی، اور انتہائی سرد درجہ حرارت جیسے عوامل اس کام کو مزید مشکل بنا دیتے ہیں۔ اس لیے، ریسکیو ٹیم کو انتہائی احتیاط اور مہارت سے کام کرنا ہوگا۔پاکستان کی کوہ پیمائی کی برادری اس واقعے سے شدید پریشان ہے۔ کئی معروف کوہ پیماؤں نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغامات میں مراد سدپارہ کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے اور حکومت سے ان کی فوری ریسکیو کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ واقعہ ایک بار پھر کوہ پیمائی کے خطرات اور اس شعبے میں بہتر حفاظتی اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور ریسکیو آپریشن کی پیش رفت سے متعلق تازہ ترین معلومات فراہم کرتے رہیں گے۔ امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی مراد سدپارہ کو حفاظت سے نیچے لایا جائے گا اور انہیں مناسب طبی امداد فراہم کی جائے گی۔

Leave a reply