پیرس اولمپکس کے ہیرو ارشد ندیم کے سسر کا منفرد تحفہ: بھینس دینے کا اعلان

0
165

پیرس اولمپکس میں پاکستان کے لیے گولڈ میڈل جیتنے والے قومی ہیرو ارشد ندیم کو جہاں پاکستان بھر سے کروڑوں روپے کے انعامات سے نوازا جا رہا ہے، وہیں ان کے سسر محمد نواز نے اپنے داماد کو ایک منفرد تحفہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ محمد نواز نے کہا ہے کہ وہ اپنے داماد کو بھینس تحفے میں دیں گے۔مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد نواز نے ارشد ندیم کی شاندار کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "مجھے اپنے داماد پر فخر ہے اور میں ان کا بھرپور استقبال کروں گا۔ ان کی کامیابی نہ صرف ہمارے خاندان کے لیے بلکہ پورے پاکستان کے لیے باعث فخر ہے۔”جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اپنے داماد کو کیا تحفہ دیں گے تو انہوں نے کہا، "میں اپنے داماد ارشد ندیم کو ایک بھینس تحفے میں دوں گا۔ یہ بھینس ان کے لیے میری طرف سے ایک محبت بھرا تحفہ ہے۔” ان کے اس بیان نے نہ صرف مقامی بلکہ ملکی سطح پر بھی توجہ حاصل کی ہے۔
محمد نواز نے مزید بتایا کہ ان کی 4 بیٹے اور 3 بیٹیاں ہیں، جن میں سب سے چھوٹی بیٹی کی شادی ارشد ندیم سے 6 سال قبل ہوئی تھی۔ ارشد ندیم اور ان کی بیٹی کے 3 بچے ہیں، جن میں 2 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ "ہمارے دو بچے مقامی اسکول میں جاتے ہیں۔ بچی پہلی جماعت میں ہے جبکہ ایک بیٹے نے ابھی اسکول جانا شروع کیا ہے اور تیسرا بیٹا ابھی چھوٹا ہے،” محمد نواز نے بتایا۔جب ان سے ارشد ندیم کی شادی کے وقت کی زندگی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، "شادی کے وقت ارشد ندیم چھوٹے موٹے کام کرتے تھے اور گھر پر ہی پریکٹس کرتے تھے۔ انہیں نیزہ بازی کا بہت شوق تھا اور وہ اس میں اپنا نام بنانا چاہتے تھے۔” محمد نواز نے کہا کہ انہیں اپنے داماد سے کبھی کوئی شکایت نہیں رہی۔ "ارشد ندیم جب بھی گھر آتے تھے، جو کچھ بھی کھانے کے لیے ملتا تھا وہ شوق سے کھا لیتے تھے۔”
ارشد ندیم کی کامیابی پر جہاں پاکستان بھر میں جشن منایا جا رہا ہے، وہیں ان کے سسرال والوں کی طرف سے دیے جانے والے منفرد تحفے نے بھی لوگوں کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ محمد نواز کا یہ اقدام نہ صرف ان کی داماد سے محبت کا مظہر ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح سادہ اور دیہاتی پس منظر رکھنے والے لوگ اپنی خوشیوں کا اظہار کرتے ہیں۔ ارشد ندیم کی کامیابی کا جشن چین میں بھی منایا جا رہا ہے، جہاں ان کے مداحوں نے ان کی فتح پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

Leave a reply