نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں نقدی وصول کرنے والے فوجی افسران کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے، عمر ایوب

0
111
umer ayub

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے آج اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کے ممکنہ کورٹ مارشل اور دیگر اہم معاملات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔عمر ایوب نے کہا، "جنرل فیض حمید کے کورٹ مارشل کے معاملے پر قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔” انہوں نے مزید کہا کہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے معاملے میں جن فوجی افسران نے نقدی وصول کی، ان کا بھی کورٹ مارشل ہونا چاہیے۔اپوزیشن لیڈر نے وزیر دفاع خواجہ آصف پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ "خواجہ آصف کو کسی بات کا علم نہیں ہے۔ انہیں جی ایچ کیو کے قریب بھی نہیں جانے دیا جاتا۔ وہ صرف نام کے وزیر دفاع ہیں اور انہیں کوئی اہمیت نہیں دی جاتی۔” یہ تبصرہ حکومت اور فوج کے درمیان تعلقات پر سوالات کھڑے کرتا ہے۔
اسی موقع پر، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شبلی فراز نے بھی میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہماری بانی پی ٹی آئی (عمران خان) سے طے شدہ ملاقات تھی جو نہیں ہونے دی گئی۔” شبلی فراز نے مزید دعویٰ کیا کہ "جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں۔ ہمیں بتایا گیا کہ اگر کوئی سیاسی گفتگو ہوئی تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔”یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ملک میں سیاسی کشیدگی عروج پر ہے۔ حکومتی ذرائع نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ محض سیاسی بیان بازی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے کہا، "ہم قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔”

Leave a reply