سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے ملک میں مارشل لا لگانے کی دھمکی دی تھی،وزیر دفاع خواجہ آصف کا دعویٰ

0
121
khwaja asif

وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے ملک میں مارشل لا لگانے کی دھمکی دی تھی، اور یہ بات انہوں نے انفرادی طور پر نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی کی تھی۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے، خواجہ آصف نے کہا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے مارشل لا کی بات نہ صرف ان کے سامنے بلکہ مجمع کے سامنے بھی کی تھی۔ یہ بیان ملکی سیاسی منظرنامے میں ایک نئی بحث کا آغاز کر سکتا ہے، کیونکہ خواجہ آصف کے اس دعوے نے اس وقت کے اعلیٰ فوجی قیادت کی پوزیشن پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔خواجہ آصف نے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کے جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کی تردید والے بیان پر بھی ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک احمد خان ان کے بھائی اور بیٹے ہیں، لیکن ان کی باتیں موجودہ حالات سے ہم آہنگ نہیں ہیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ جنرل باجوہ نے اس وقت کے ڈیڈ لاک کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکسٹینشن کو بھی ایک آپشن قرار دیا تھا، جو کہ ایک عبوری حل کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ جنرل باجوہ نے اپنے چنے ہوئے فرد کو اقتدار میں لانے کی خواہش ظاہر کی تاکہ ان کی پالیسیوں اور فیصلوں کا تسلسل برقرار رہے۔ خواجہ آصف نے جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کے درمیان قریبی تعلقات کی تصدیق کی، اور کہا کہ دونوں کی قریبی شراکت داری تھی۔ایک سوال کے جواب میں، خواجہ آصف نے تصدیق کی کہ جنرل باجوہ نے این ڈی یو کی میٹنگ میں مارشل لا کا ذکر کیا تھا، اور یہ بھی کہا تھا کہ مارشل لا کے بعد گرفتاریوں کی فہرستیں تیار کی جا چکی تھیں۔ یہ باتیں جنرل باجوہ نے ایک بیٹھک میں کی تھیں اور مجمعے کے سامنے بھی اس کا ذکر کیا تھا۔خواجہ آصف کے اس بیان نے پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت کی شفافیت پر نئی بحث چھیڑ دی ہے، اور ممکنہ طور پر اس سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آئیں گی جو ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر اثرانداز ہو سکتی ہیں۔

Leave a reply