حسینہ واجد پر قتل کا ایک اور مقدمہ درج

0
64
hasina

بنگلہ دیش سے بھارت فرار ہونے والی حسینہ واجد پر قتل کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا

حالیہ طلبہ تحریک کے دوران جاں بحق ہونے والے ایک استاد کی موت کے سلسلے میں سابق وزیر اعظم اور عوامی لیگ کی صدر شیخ حسینہ اور پارٹی کے جنرل سیکرٹری عبیدالقادر سمیت 101 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔35 سالہ مقتول سلیم حسین کے والد سکندر علی نے جمعہ کو بوگرہ صدر تھانے میں مقدمہ درج کرایا، جس میں حسینہ اور قادر کو قتل کے اکسانے والوں کے طور پر نامزد کیا گیا۔

سلیم بوگرہ کے شیب گنج ضلع کے پیروب یونین کے گاؤں پالی کنڈا کا رہنے والا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، انہوں نے لائٹ ہاؤس اسکول آف لرننگ اینڈ ڈائیورسٹی میں پڑھایا۔جن ملزمان کو مقدمہ میں نامزد کیا گیا ان میں عوامی لیگ کے دو سابق ممبران پارلیمنٹ، پانچ ضلعی چیئرمین، دو میئر، بوگرہ میونسپلٹی کے آٹھ کونسلر، 10 یونین پریشد کے چیئرمین اور 25 عوامی نمائندے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 350 نامعلوم افراد بھی ملزم کے طور پر شامل ہیں۔

قابل ذکر ملزمان میں بوگرہ ڈسٹرکٹ عوامی لیگ کے صدر اور بوگرہ-5 (شیرپور-دھنوٹ) کے سابق رکن اسمبلی مجیب الرحمان اور اسی یونٹ کے جنرل سیکرٹری اور بوگرہ-6 (بوگرہ صدر) کے سابق رکن اسمبلی رجیب الاحسن شامل ہیں۔

حسینہ کے استعفیٰ دینے اور ملک سے فرار ہونے سے ایک دن پہلے، 4 اگست کو سہ پہر 3 بجے کے قریب، عوامی لیگ کے ارکان کے ایک گروپ نے، جن میں دو سابق ارکان پارلیمنٹ بھی شامل تھے، نے سٹیشن روڈ پر آئی ایف آئی سی بینک کے سامنے مظاہرین پر حملہ کیا۔حملہ آوروں نے کاک ٹیل اور پٹرول بموں کا استعمال کیا۔ حملے کے دوران استاد سلیم حسین شدید زخمی ہو گئے۔کونسلر عبدالمتین سرکار اور امین الاسلام نے اسے چاقو سے پیٹا جبکہ کونسلر عارف الرحمان نے اسے ہاکی اسٹک سے مارا۔ جس سے اسکی موت ہوئی.

قبل ازیں حسینہ واجد پر قتل کا ایک اور مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا،19 جولائی کو ڈھاکہ کے علاقے محمد پور میں پولیس کی فائرنگ میں گروسری شاپ کے مالک ابو سعید کی موت ہو گئی تھی،حسینہ واجد واپس بنگلہ دیش آتی ہیں تو انہیں گرفتار کیا جائے گا اور وہ قتل کے اس مقدمے میں جیل جائیں گی، محمد پور کے رہائشی امیر حمزہ شاتل نے ڈھاکہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ راجیش چودھری کی عدالت میں شیخ حسینہ اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے،امیر حمزہ کا کہنا تھاکہ ملک کے ذمہ دار شہری ہونے اور مقتول کے ہمدرد ہونے کی وجہ سے انہوں نے مقدمہ درج کرایا ،مقتول کے لواحقین ضلع پنچ گڑھ کے رہائشی ہیں،مدعی مقدمہ امیر حمزہ کا کہنا ہے کہ "مقتول کا خاندان غریب ہے اور وہ مقدمہ لڑنے کے قابل نہیں، اس لیے انہوں نے یہ مقدمہ درج کرایا "،امیر حمزہ نے درج مقدمے میں کہا کہ ابو سعید 19 جولائی کی شام 4 بجے اس وقت مارا گیا جب پولیس آئی جی پی اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر اندھا دھند فائرنگ کر رہی تھی، پولیس فائرنگ شیخ حسینہ، وزیر داخلہ اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران کی ہدایت پر ہوئی، اس لیے سبھی پر قتل کا الزام ہے۔

ڈھاکا یونیورسٹی کے طلبہ نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا، ڈھاکا یونیورسٹی کے مختلف ہالز سے طلبہ نے ایک بڑا جلوس نکالا جو راجو مجسمے کے پاس جمع ہوا۔ احتجاجی مظاہرے میں شریک طلبہ نے "ہمیں انصاف چاہیے، قاتل شیخ حسینہ کو سزا ملنی چاہیے” کے نعرے لگائے۔یہ احتجاج اینٹی ڈسکریمینیشن اسٹوڈنٹ موومنٹ کی جانب سے منعقد کیا گیا۔یہ واقعہ بنگلادیش میں حالیہ سیاسی تبدیلیوں کا حصہ ہے۔ گزشتہ دنوں کوٹہ سسٹم کے خلاف شروع ہونے والی تحریک بعد میں شیخ حسینہ واجد کو اقتدار سے ہٹانے کی مہم میں تبدیل ہو گئی تھی۔ اس کے نتیجے میں شیخ حسینہ کو وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے کر ملک چھوڑنا پڑا۔اس کے بعد، فوج نے صدر سے مشاورت کر کے عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا۔ اہم بات یہ ہے کہ کوٹہ سسٹم کے خلاف تحریک کی قیادت کرنے والے دو طالب علم، ناہید اسلام اور آصف محمود، بھی اس عبوری کابینہ میں شامل ہیں۔اس دوران، حکومت نے طلبہ تحریک کے دوران انٹرنیٹ بند کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ اقدام حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کارروائی کرنے کے عزم کا اظہار سمجھا جا رہا ہے۔بین الاقوامی سطح پر، بنگلادیش میں ہونے والی یہ سیاسی تبدیلی گہری دلچسپی کا باعث بنی ہوئی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعات جنوبی ایشیا کے سیاسی منظرنامے میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتے ہیں

حسینہ واجد کی پسندیدہ بلی 40 ہزار میں فروخت

امریکی دباؤ اور خونریزی کے خوف نے مستعفی ہونے پر مجبور کیا ، شیخ حسینہ واجد کا انکشاف

پاکستان دشمن حسینہ کا بیٹا بھی عمران خان کی طرح” یوٹرن” ماسٹر نکلا

میری ماں اب بھی بنگلہ دیش کی وزیراعظم ہے،حسینہ کے بیٹے کا دعویٰ

حسینہ کی بھارت میں 30 ہزار کی شاپنگ،پیسے ختم ہو گئے

در بدر کے ٹھوکرے: شیخ حسینہ واجد کی سیاسی سفر کا المناک انجام

حسینہ کی حکومت کا بد ترین خاتمہ،مودی کی سفارتی سطح پر ایک اور بڑی ناکامی

ہم پاکستان کے ساتھ جانا پسند کریں گے۔ بنگلہ دیشی شہریوں کا اعلان

بنگالی "حسینہ”مشکل میں،امریکی ویزہ منسوخ،سیاسی پناہ کیلیے لندن سے نہ ملا جواب

بنگلہ دیش،طلبا کی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے قبل ہی پارلیمنٹ تحلیل

حسینہ واجد کی ساڑھی بیوی کو پہنا کر وزیراعظم بناؤں گا،شہری

بنگلادیش کی سابق وزیراعظم پر سنگین الزامات: بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ درج

Leave a reply